ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2006 |
اكستان |
|
''رمضان کے مہینہ میں قرآن مجید کا نزول شروع ہوا وہ (قرآن) انسانوں کے لیے رہنما ہے اور ہدایت کی روشن دلیلیں رکھتا ہے۔'' (پارہ نمبر ٢ رکوع٧) ماہِ رمضان نزولِ قرآن کی زندۂ جاوید یادگار ہے : ایک حدیث میں ہے روزہ اور قرآن قیامت کے دن اللہ کے حضور میں شفاعت کریں گے۔ روزہ کہے گا اے میرے پروردگار! میں نے اِسے دن میں کھانے پینے سے اور خواہشاتِ نفسانی سے روکا تھا، لہٰذا اِس کے حق میں میری شفاعت قبول فرما۔ اسی طرح قرآن کہے گا میں نے اِسے رات میں (زیادہ) سونے سے روکا تھا، لہٰذا اِس کے حق میں میری شفاعت قبول فرما۔ اِس کے بعد حضور سرورِ عالم ۖ نے بشارت دیتے ہوئے فرمایا: اللہ تعالیٰ دونوں کی شفاعت قبول فرمائیں گے۔ ہماری دُعا ہے اللہ تعالیٰ ہر مسلمان کو ماہ رمضان کا احترام اور روزہ رکھنے کی توفیق اور قرآنِ کریم کی تلاوت کاشوق عطا فرمائے، آمین ۔ غور کریں تو رمضان المبارک میں دو عبادتیں اہم ہیں، دن کا روزہ اور رات کی تراویح ۔اور تراویح میں قرآنِ کریم کی تلاو ت ایسی عبادت ہے کہ سال کے گیارہ مہینوں میں نہیں ہوتی جو قرآنِ کریم کی حفاظت کا بے مثال عمل ہے اور اللہ تعالیٰ کے قرآن کی حفاظت کے ذمہ کا مشاہدہ ہوتا ہے۔ جنگ ِ بدر : اسی مقدس و بابرکت مہینہ میں رمضان المبارک کی ١٧ تاریخ کو کفر و اسلام کا پہلا معرکہ اور حق و باطل کی فیصلہ کن لڑائی (جنگ ِ بدر) ہوئی اور پہلے ہی معرکہ میں اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو زبردست فتح و نصرت عطا فرمائی، مشرکین ِمکہ کے ستر بڑے بڑے سرغنے ہمیشہ کے لیے موت کی نیند سلادیے گئے اور ستر قید کرلیے گئے۔ فتح مکہ : اسی مہینہ (رمضان المبارک) کی ٢٠ تاریخ کو اللہ تعالیٰ نے حضور سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے دست ِ مبارک پر مکہ معظمہ فتح کرایا۔ اُس وقت آپ کے ساتھ دس ہزار صحابۂ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کا مجمع تھا۔