ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2006 |
اكستان |
|
نبوی لیل ونہار ( حضرت مولانا سعد حسن صاحب ٹونکی ) آنحضرت ۖ کی پاک خصلتیں معاشرتی معاملات میں : ٭ جب آپ ۖکے کان میں کوئی سرگوشی کرتا توسرمبارک اُس کے منہ سے جدا نہ فر ماتے جب تک کہ و ہ خود اپنی بات کہہ کر منہ نہ ہٹا لیتا۔ ٭ اگرکوئی مصافحہ کے لئے آپ ۖ کا ہاتھ مبارک پکڑتاتو آپ اُس کے ہاتھ میں سے اپنا ہاتھ نہ نکا لتے جب تک کہ وہ خودہاتھ کونہ چھوڑدیتا ۔ ٭ جب کوئی خطاب کے لئے آپ ۖکے طرف رُخ کرتا توآپ ۖ اپنے چہرہ مبارک کواُس کی طرف سے نہ پھیرتے جب تک کہ وہ خوداپنے منہ کونہ پھیر لیتا ۔ ٭ جب کوئی نیالباس پہن کر خدمت ِاقدس میں حاضرہوتا توآپ ۖ اُس کی تعریف کرتے اور فرماتے حَسَنَة حَسَنَة یعنی ''بہت خوب بہت خوب '' اور پھرفرماتے اَبْلِ وَاَخْلِقْ ۔ ٭ محبت وزیادہ بے تکلفی کی علا مت کے طورپرکبھی نام کومختصر کرکے خطاب فرمالیاکرتے جیسے اَباَ ھُرَیْرَةْ کو اَباَھُرْ ۔ ٭ جب کسی کے منہ سے نا شائستہ بات نکلتی یااُس سے کوئی نازیبا حرکت سرزدہوتی توآ پ ۖ کی عادت ِطیبہ تھی کہ کبھی اُس کانام لے کر اُس کوتنبیہ نہیں فرماتے بلکہ ایک عمومی صورت میں اِرشادفرماتے کہ لوگو ں کو کیا ہوگیا ہے کہ ایسا کہتے یاایسا کرتے ہیں ۔ ٭ مزاج اقدس میںجب کسی کے خلاف کسی دینی امرمیںانتہائی تکَدُّر پیداہوجاتا اُس کا اظہار دوصورتوں سے ہوتایاتواُس شخص کے آنے پر چہرئہ انورکواُس کی طرف سے پھیر لیتے یا اُس کا سلام نہیںلیتے ۔