ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2006 |
اكستان |
|
قسط : ٨ اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب ( حضرت علامہ سےّد احمد حسن سنبھلی چشتی رحمة اللہ علیہ ) (٢٠) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِیْ قَوْلِہ تَعَالٰی وَلَسَوْفَ یُعْطِیْکَ رَبُّکَ فَتَرْضٰی قَالَ مِنْ رِّضٰی مُحَمَّدٍ اَََنْ لَّایَدْخُلَ اَحَد مِّنْ اَھْلِ بَیْتِہِ النَّارَ (رواہ ابن جریر فی تفسیرہ) ابن عباسسے تفسیر آیت وَلَسَوْفَ یُعْطِیْکَ رَبُّکَ فَتَرْضٰی ''اور البتہ قریب دے گا تجھ کو (قیامت کے دن) تیرا پروردگار جس سے تو راضی ہوگا'' یہ حضور ۖ سے خطاب ہے) میں مروی ہے کہ آپ کی رضامندی سے یہ بھی ہے کہ آپ کے اہل بیت میں سے کوئی دوزخ میں داخل نہ ہو۔ ف : یعنی آپ کا مقصود جب پورا ہوگا اور وعدۂ الٰہی جب صادق آوے گا جبکہ اہل بیت جہنم سے بچیں ۔اور پوری شرح اِس معنی کی گزر چکی۔ اس کو امام ابن جریر طبری نے روایت کیا ہے۔ (٢١) عَنْ جَابِرٍ قَالَ دَخَلَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَلٰی فَاطِمَةَ وَھِیَ تَطْحَنُ بِالرُّحٰی وَعَلَیْھَا کِسَائ مِّنْ خَمْلَةِ الْاِبِلِ فَلَمَّا نَظَرَ اِلَیْھَا بَکٰی وَقَالَ یَافَاطِمَةُ تَجَرَّعِیْ مَرَارَةَ الدُّنْیَا لِنَعِیْمِ الْاَبَدِ فَاُنْزِلَ عَلَیْہِ وَلَسَوْفَ یُعْطِیْکَ رَبُّکَ فَتَرْضٰی ۔ (رواہ ابوبکر بن لال وعسکری وابن مردویہ وابن النجار) حضرت جابر سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ۖ حضرت فاطمہ کے پاس