ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2006 |
اكستان |
|
گلدستہ ٔ احادیث ( حضرت مولانا نعیم الدین صاحب ،مدرس جامعہ مدنیہ لاہور ) تین قسم کے لوگوں کی دُعا ء رد نہیں ہوتی : عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ثَلٰثَة لَا تُرَدُّ دَعْوَتُھُمْ اَلصَّائِمُ حِیْنَ یُفْطِرُ وَالْاِمَامُ الْعَادِلُ وَدَعْوَةُ الْمَظْلُوْمِ یَرْفَعُھَا اللّٰہُ فَوْقَ الْغَمَامِ وَتُفْتَحُ لَہ اَبْوَابُ السَّمَائِ وَیَقُوْلُ الرَّبُّ وَعِزَّتِیْ لَاَنْصُرَکَ وَلَوْبَعْدَ حِیْنٍ''۔ (ترمذی بحوالہ مشکٰوة ص ١٩٥) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اکرم ۖ نے فرمایا : تین (قسم کے) لوگوں کی دُعا ء رد نہیں ہوتی (١) روزہ دار کی دُعاء افطار کے وقت (٢) امام ِعادل (کی دُعائ) (٣) مظلوم کی دُعائ۔ اللہ تعالیٰ مظلوم کی دُعاء کو بادلوں کے اُوپر اُٹھالیتے ہیں اور اُس کے لیے آسمان کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں اور پروردگار فرماتے ہیں مجھے اپنی عزت کی قسم میں تیری مدد ضرور کروں گا اگرچہ کچھ وقت کے بعد ہی ہو۔ عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ثَلٰثُ دَعْوَاتٍ مُّسْتَجَابَات لَاشَکَّ فِیْھِنَّ دَعْوَةُ الْمَظْلُوْمِ وَدَعْوَةُ الْمُسَافِرِ وَدَعْوَةُ الْوَالِدِ عَلٰی وَلَدِہ ۔ ( ترمذی ج٢ ص ١٨٢ ، ابوداود ص ٢١٥ ، ابن ماجہ ص ٢٨٣ ، مشکٰوة ص ١٩٥) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اکرم ۖ نے فرمایا : تین دُعائیں (بارگاہِ خداوندی میں) قبول ہیں (اور اِن کی قبولیت میں) کوئی شک نہیں (ایک تو) مظلوم کی دُعاء (دوسری) مسافر کی دُعاء (تیسری) والد کی دُعاء اولاد کے لیے۔