ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2006 |
اكستان |
|
وزہ دار پر انعامات ِ خداوندی : جناب رسول اللہ ۖ نے احادیث میں روزے داروں پر انعامات ِ خداوندی کو بڑی تفصیل سے بیان فرمایا ہے۔ چند حدیثوں کا خلاصہ پیش خدمت ہے : (١) ہر چیز کی زکوٰة ہے اور جسم کی زکوٰة روزہ ہے(ابن ماجہ) (٢) روزہ دار کا سونا بھی عبادت ہے اور اُس کا خاموش رہنا تسبیح (پڑھتے رہنے) کے برابر ہے، روزہ دار کی دُعا قبول ہوجاتی ہے، گناہ بخش دیے جاتے ہیں۔ (بیہقی) (٣) جنت کے ایک دروازے کا نام ''ریّان'' ہے، قیامت کے دِن اِس سے صرف روزے دار داخل ہوں گے۔ روزے داروں کو آواز دی جائے گی کہ روزے دار کہاں ہیں؟ اس کے بعد وہ اُٹھیں گے اور ''ریّان'' سے جنت میں داخل ہوجائیں گے پھر دروازہ بند کردیا جائے گا اور کوئی اِس دروازہ سے داخل نہ ہوگا۔ (٤) جناب رسول اللہ ۖ نے ارشاد فرمایاکہ اللہ جل شانہ' فرماتے ہیں کہ آدمی کا ہر عمل اُسی کا ہے مگر روزہ وہ میرا ہے اور میں ہی اُس کا بدلہ دوں گا، میں ہی اُس کا بدلہ دوں گا۔ مطلب یہ بیان کیا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ قیامت کے دن بندہ کا حساب لیں گے، اُس کے ذمہ لوگوں کے جتنے حقوق ہوں گے وہ اس کے اعمال سے ادا کیے جائیں گے۔ یہاں تک کہ جب اُس کے پاس روزہ کے سوا اور کوئی عمل باقی نہ رہے گا تو حق دار روزے کو بھی چھیننا چاہیں گے تو اللہ تعالیٰ باقی سارے حقو ق کی ادائیگی اپنے ذمہ لے لیں گے اور روزہ کسی حقدار کو نہیں دیا جائے گا اور روزہ کی وجہ سے اللہ تعالیٰ اس کو جنت میں داخل فرمادیں گے۔ یہ چند حدیثیں روزے داروں پر انعامات خداوندی کے سلسلہ میں بیان کی گئیں۔ ایسے انعامات کو پڑھ کر بھی روزہ رکھنے سے جی چرانا بدقسمتی اور محرومی ہے۔ روزہ نہ رکھنے پر وعید : اب چند حدیثیں روزہ نہ رکھنے کی وعید کے سلسلہ میں بھی پڑھ لیجئے : (١) حضرت ابواُمامہ باہلی سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ رسول اللہ ۖ نے اِرشاد فرمایا کہ میں نے خواب میں دیکھا کہ کچھ لوگ اُلٹے لٹکے ہوئے ہیں اور اُن کے جبڑے چرے ہوئے ہیں اور اُن سے خون بہہ رہا ہے۔ آپ ۖ نے دریافت فرمایا یہ کون لوگ ہیں؟ تو آپ ۖ کو بتلایا گیا یہ روزہ خور ہیں۔