ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2006 |
اكستان |
|
سَلَامٍ فَوَعَظَھُمْ فَھَمُّوْا بِقَتْلِہ ۔وَدَخَلَ عَلَیْہِ مُحَمَّدُ بْنُ اَبِیْ بَکْرٍ فَحَاوَرَہ طَوِیْلًا بِمَالَاحَاجَةَ اِلٰی ذِکْرِہ ثُمَّ اسْتَحْیٰی وَخَرَجَ ثُمَّ دَخَلَ عَلَیْہِ السُّفَھَآئُ فَضَرَبَہ اَحَدُھُمْ وَاَکَبَّتْ عَلَیْہِ نَائِلَةُ امْرَأَتُہ تَتَّقِی الضَّرْبَ بِیَدِھَا فَنَفَحَھَا اَحَدُھُمْ بِالسَّیْفِ فِیْ اَصَابِعِھَا ثُمَّ قَتَلُوْہُ وَسَالَ دَمُہ عَلَی الْمُصْحَفِ وَجَآئَ غِلْمَانُہ فَقَتَلُوْا بَعْضَ اُولٰئِکَ الْقَاتِلِیْنَ وَقَتَلَہ اٰخَرُ وَانْتَھَبُوْا مَا فِی الْبَیْتِ وَمَا عَلَی النِّسَآئِ حَتّٰی نَائِلَةَ وَقَتَلَ الْغِلْمَانُ مِنْھُمْ وَقَتَلُوْا مِنَ الْغِلْمَانِ۔ ثُمَّ خَرَجُوْا اِلٰی بَیْتِ الْمَالِ فَانْتَھَبُوْہُ وَاَرَادُوْا قَطْعَ رَأْسِہ فَمَنَعَھُمُ النِّسَآئُ فَقَالَ ابْنُ عُدَیْسٍ اُتْرُکُوْہُ ۔ وَیُقَالُ اِنَّ الَّذِیْ تَوَلّٰی قَتْلَہ کِنَانَةُ بْنُ بِشْرٍ التَّجِیْبِیُّ وَطَعَنَہ عَمْرُو بْنُ الْحُمُقِ طَعَنَاتٍ وَجَآئَ عُمَیْرُ بْنُ ضَابِیٔ وَکَانَ اَبُوْہُ مَاتَ فِیْ سِجْنِہ فَوَثَبَ عَلَیْہِ حَتّٰی کَسَّرَ ضِلْعًا مِّنْ اَضْلَاعِہ۔( ابن خلدون ص ١٥٠ ج٢) ایک آدمی آیا حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے پاس کمرہ میں پہنچا۔ خلافت سے دستبرداری کے لیے گفتگو کرتا رہا۔ آپ نے انکار فرمادیا۔ وہ چلا گیا اور دوسرا آگیا پھر اور ایک آگیا سب کو آپ وعظ فرماتے رہے ۔اِن میں سے ہر ایک باہر جاکر اپنے ساتھیوں سے الگ ہوتا گیا۔ حضرت عبد اللہ بن سلام آئے انہیں(باغیوں کو) نصیحت فرمائی۔ یہ لوگ انہیں قتل کرنے پر تل گئے۔ محمد بن ابی بکر آیا، اُس نے بہت لمبی گفتگو کی جس کے ذکر کی ضرورت نہیں۔ پھر وہ شرمایا اور باہر نکل گیا۔ پھر بڑے ہی ذلیل لوگ اندر آگئے، اُن میں سے ایک نے آپ پر وَار کیا، آپ کی اہلیہ حضرت نائلہ نے حضرت عثمان کو ڈھانپ لیا اپنے ہاتھ سے بچاتی رہیں۔ ایک شخص نے اِن کی اُنگلیوں پر تلوار ماری، پھر حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کو شہید کردیا، ان کا خون مصحف پر بہنے لگا، آپ کے غلام (دوڑے آئے) ان قاتلوں میں سے چند کو مارڈالا۔ اس غلام کو دوسرے نے شہید کردیا۔ جو کچھ گھر میں تھا اور جو عورتوں کے پاس تھا حتی کہ جو (زخمی) نائلہ کے پاس تھا لُوٹا (پھر) ان میں سے (بھی) کچھ کو حضرت عثمان کے غلاموں نے قتل کرڈالا اور اُنہوں نے غلاموں کو شہید کردیا۔ پھر بیت المال کا