Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2006

اكستان

27 - 64
	پھر سودان بن حُمران تلوار لیکر آگے بڑھا۔ حضرت نائلہ آڑے آئیں، اُس نے اِن کی اُنگلیاں کاٹ دیں، وہ مڑکر پیچھے ہٹیں تو اُس (خبیث) نے اِن کے سرین پر ہاتھ مارا اور بکواس کی۔ اس نے حضرت عثمان  پر وار کرکے اُنہیں شہید کردیا۔اتنے میں حضرت عثمان   کا ایک غلام آیا، اس نے سودان پر حملہ کیا اور اُسے قتل (کرکے جہنم رسید) کیا۔ اُس غلام پر اِن باغیوں میں سے ایک شخص جس کا نام '' قترہ ''تھا، حملہ کرکے شہید کردیا۔ جب یہ لوگ گھر کے صحن تک پہنچے تو سیدنا عثمان کے ایک اور غلام نے قترہ پر حملہ کرکے اِسے ماردیا۔ 
	ان لوگوں کے جو چیز ہاتھ گی وہ بھی لُوٹنے لگے، ایک شخص جسے کلثوم التجیبی کہا جاتا تھا اُس نے حضرت نائلہ کی (جو زخمی حالت میں تھیں) چادر چھینی، اِسے بھی حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے ایک غلام نے مارڈالا، اور یہ غلام بھی شہید کردیا گیا۔ (البدایہ  ص ١٨٨۔ ١٨٩  ج٧ )
	جب حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کا جنازہ گھر سے نکالاگیا، اُس کے بعد اِن دونوں کا جنازہ بھی نکالا گیا جو گھر میں شہید کیے گئے تھے، ان کے نام صبیح  اور  نجیح  تھا، انہیں بھی حضرت عثمان کے پہلو میں    ''حش کوکب'' ہی میں دفن کیا گیا۔ ( البدایہ  ص ١٩١) 
	ایک مصری شخص آیا، یہ'' کِنْدِی ''تھا، اُس کا لقب حمار (گدھا) تھا، کنیت ابورومان تھی۔ قتادہ نے بتلایا کہ اُس کا نام رومان تھا اور حضرات نے کہا ہے کَانَ اَزْرَقَ  نیلگوں آنکھوں والا  اَشْقَرَ  سرخ سپید  یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس کا نام سودان بن رومان تھا اور وہ مرادی تھا۔ 
	حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہمافرماتے ہیں  :
کَانَ اسْمُ الَّذِیْ قَتَلَ عُثْمَانَ اَسْوَدُ بْنُ حُمْرَانَ ۔ (البدایہ ص ١٨٥)
''جس شخص نے حضرت عثمان  کو شہید کیا اُس کا نام اسود بن حمران تھا''۔
	ابن عون کہتے ہیں کہ آپکی پیشانی اور سر مبارک کے اگلے حصہ پر لوہے کے نوک دار سریہ سے کنانہ بن بشر نے حملہ کیا تھا، آپ اِسکے بعد پہلو پر گرگئے، پھر اَسود بن حمران المرادی نے شہید کردیا۔ (البدایہ  ص ١٨٥)
	ابن خلدون کا بیان ہے  :
وَانْتَدَبَ رَجُل فَدَخَلَ عَلٰی عُثْمَانَ فِی الْبَیْتِ فَحَاوَرَہ فِی الْخَلْعِ فَاَبٰی فَخَرَجَ وَدَخَلَ اٰخَرُ ثُمَّ اٰخَرُ کُلُّھُمْ یَعِظُہ فَیَخْرُجُ وَیُفَارِقُ الْقَوْمَ وَجَآئَ ابْنُ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 عربوں کا ذوق فصاحت وبلاغت : 6 3
5 عربوں کا قوی حافظہ اور اُس کی وجہ ، بدن ہلکا اور اُس کی وجہ : 6 3
6 وفد اور خطیب : 7 3
7 قوت ِ بیانیہ جادو کاسا اثر رکھتی ہے ، اِس سے انقلابات آجاتے ہیں : 7 3
8 ہٹلر انگریزوں کو تباہ کرکے خود بھی تباہ ہوگیا : 7 3
9 رسول اللہ ۖ کے پسندیدہ خطیب اور شاعر : 8 3
10 مسیلمہ کے پاس جنات اور شیاطین آتے تھے : 8 3
11 ہر قبیلہ میں کاہن ہوتا تھا : 9 3
12 ''حنفیہ''حضرت علی کی اہلیہ محترمہ : 9 3
13 قرآنِ پاک کی یکجا کتابت بعد اَزاں اشاعت : 9 3
14 مسیلمہ کا ناپاک مقصد : 10 3
15 نبی علیہ السلام کا جواب اور حضرت ثابت پر اعتماد : 10 3
16 دو جھوٹے نبی اور نبی علیہ السلام کا خواب : 10 3
17 مسیلمہ کے قاتل : 12 3
18 غیر مسلم شروع سے بدعہد ہیں : 12 3
19 تقریب ختم ِبخاری شریف قسط : ١ 13 1
20 اِلہامی ترتیب : 13 19
21 پہلا اور آخری باب : 14 19
22 وحی بمنزلِ صورت ،نیت بمنزلِ رُوح : 14 19
23 اعمال کی صورت اِس دُنیا میں بھی : 15 19
24 فائدہ یا نقصان اِس کا پتہ ناپ تول سے چلے گا : 17 19
25 وزن ِاعمال آخر میں لانے کی وجہ : 17 19
26 جو دیں کی خدمت یہ کر رہا ہے ،خدایا اِس کو قبول کر لے 18 1
27 جامعہ مدنیہ جدید کی ایک پُروقار اور تاریخی تقریب کی مختصر رُوداد 20 1
28 '' مذمت '' 23 27
29 رمضان المبارک کی فضیلت اور تاریخی واقعات 34 1
30 ماہِ رمضان کی فضیلت و عظمت : 34 29
31 نزول ِقرآن : 34 29
32 ماہِ رمضان نزولِ قرآن کی زندۂ جاوید یادگار ہے : 35 29
33 جنگ ِ بدر : 35 29
34 فتح مکہ : 35 29
35 روزے کے فائدے : 36 29
36 وزہ دار پر انعامات ِ خداوندی : 37 29
37 روزہ نہ رکھنے پر وعید : 37 29
38 شب براء ت میں ہمیں کیا کرنا چاہیے اور کن کاموں سے بچنا چاہیے 39 29
39 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 40 1
40 بسلسلہ اصلاح خواتین 44 1
41 عورتوں کے عیوب اور اَمراض 44 40
42 عورتوں کو ایک دوسرے سے ملنے میں احتیاط 44 40
43 نبوی لیل ونہار 46 1
44 آنحضرت ۖ کی پاک خصلتیں معاشرتی معاملات میں 46 43
45 بقیہ : عورتوں کے عیوب اور امراض 48 40
46 گلدستہ ٔ احادیث 49 1
47 تین قسم کے لوگوں کی دُعا ء رد نہیں ہوتی : 49 46
48 ائمہ اربعہ رحمہم اللہ کے مقلدین کے بارے میں غیر مقلدین ( نام نہاد اہل ِ حدیثوں)کا نقطہ نظر 53 1
49 دینی مسائل 57 1
50 ( نکاح کابیان ) 57 49
51 ٹیلی فون پر نکاح : 57 49
52 عورت کی پہچان ضروری ہے : 57 49
53 نکاح کرنے میں کسی کو وکیل بنانا : 57 49
54 عذاب ِقبر احادیث کی روشنی میں 59 1
55 وفیات 61 1
56 اخبار الجامعہ 62 1
Flag Counter