ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2006 |
اكستان |
|
ۖ نے اپنا تھوک مبارک اِس میں ڈال دیا اور حضرت فاطمہ سے فرمایا کہ اِدھر مُنہ کرو اور اُن کے سینۂ مبارک اور سر مبارک پر تھوڑا پانی چھڑکا اور دُعا فرمائی کہ الٰہی اِن کو اور اِن کی اولاد کو شیطان مردود سے آپ کی پناہ میں دیتا ہوں پھر فرمایا کہ اِدھر پیٹھ کرو اور آپ نے پھر وہی عمل کیا لیکن پانی نہ چھڑکا ،پھر ارشاد ہوا کہ بسم اللہ برکت کے ساتھ اپنے گھر میں جائو۔ اور ایک روایت میں ہے کہ ایک برتن میں پانی لے کر اُس میں لعاب مبارک ڈالا اور معوذتین پڑھ کر دعا کی پھر حضرت علی اور حضرت فاطمہ کو سلسلہ وار حکم دیا کہ اِسے پی لو اور وضو کرلو پھر دونوں صاحبوں کے لیے دُعائے اُلفت و برکت اولاد و خوش نصیبی و طہارت از معاصی کی فرمائی اور فرمایا کہ جائو آرام کرو۔ فقیر کہتا ہے کہ ممکن ہے دونوں عمل آپ نے فرمائے ہوں پس روایات میں اختلاف نہ رہا اور حضور ۖ نے کام اِس طرح تقسیم فرمایا کہ باہر کا کام حضرت علی کے ذمہ اور گھر کا کام حضرت فاطمہ کے ذمہ اور روضة الاحباب میں ہے کہ باہر کا کام حضرت علی یا اُن کی والدہ صاحبہ انجام دیں یہ حضور ۖنے فرمایا تھا (غالب یہ ہے کہ والدہ ماجدہ حضرت علی کی اُس وقت بوڑھی ہوں گی نیز بوجہ اُس زمانے کے بابرکت ہونے کے بہت سخت احتیاط پردہ کی جیسی کہ آج کل ضرورت ہے نہ تھی عورتیں مسجد میں نماز کو بھی آتی تھیں مگر یہ حکم حضرت عائشہ کے زمانہ سے منسوخ ہوگیاچونکہ وہ برکت نہ رہی اور فتنہ پیدا ہوگیا۔ پردہ کے پورے مسائل اصلاح الرسوم اور بہشتی زیور میں ملاحظہ ہوں اور اُسی کے موافق عملدر آمد کرنا چاہیے) اور روضة الاحباب میں ہے کہ رسولِ کریم ۖ نے حضرت علی کو کچھ چھوہارے اور منقّے ولیمہ کے لیے خود مرحمت فرمائے۔ اور ایک جماعت انصار نے کئی صاع (صاع ٢٣٤ تولہ کا ایک وزن ہے کذا فی کریم اللغات) جو حضرت علی کی خدمت میں ہدیہ پیش کیے پس ولیمہ آپ کا یہ چند صاع جَوْ تھے اور کچھ چھوہارے اور کچھ مالیدہ۔ ولیمہ کا یہ سامان اصلاح الرسوم سے نقل کیا گیا ہے۔ صاحبو! یہ دونوں جہاں کی شہزادی اور تمام عورتوں کی سردار مقبول بیوی کی شادی ہے جس میں ترک دنیا اور زہد کا جلوہ نظر آرہا ہے جس کے باپ سردار تمام مخلوق کے ہوں اور جن کے پَیرْوں تلے رُوئے زمین کے خزانے ہوں اگرچاہیں اور اُن کی صاحبزادی محبوبہ اور لخت ِجگر کی شادی اس طریق سے ہو تو صد افسوس ہے اور بڑی نحوست ہے اُن اُمتیوں پر جو اپنی شادیاں گناہوں اور تکلفات کے ساتھ کریں۔ اِس مقدّس نکاح کے متعلق کچھ فائدے ہیں جو اصلاح الرسوم میںدرج ہیں اُن کو ضرور ملاحظہ فرمائیے یہاں نقل کرنا طوالت سے خالی نہیں اِس لیے ترک کیا۔ دُنیا جیسی ناپاک چیز کی طرف اِس مبارک خاندان نبوی ۖنے کبھی توجہ ہی نہ فرمائی جن کے گھر مہینوں