ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2006 |
اكستان |
|
اِس شان سے کہ آپ ایک اُونی منقش کمبل اَوڑھے ہوئے تھے، اتنے میں حسن بن علی آگئے، آپ نے اِن کو اپنے کمبل میں داخل کرلیا۔ پھر حسین بھی آگئے، آپ نے اِن کو بھی اپنے کمبل میں داخل کرلیا۔ پھر حضرت فاطمہ تشریف لائیں تو آپ نے اِن کو بھی اپنے کمبل میں داخل کرلیا۔ ان کے بعد حضرت علی تشریف لے آئے۔ آپ نے اِن کو بھی اسی کمبل میں لے لیا۔ اس کے بعد آپ ۖنے قرآن کریم کی یہ آیت کریمہ تلاوت فرمائی : اِنَّمَا یُرِیْدُ اللّٰہُ لِیُذْھِبَ عَنْکُمُ الرِّجْسَ اَھْلَ الْبَیْتِ وَیُطَھِّرَکُمْ تَطْھِیْرًا۔ اللہ تعالیٰ کو منظور ہے کہ اے پیغمبر کے گھروالو! تم سے (معصیت و نافرمانی کی) گندگی دُور رکھے اور تم کو (ظاہراً و باطناً، عقیدةً و عملاً و خلقاً) بالکل پاک و صاف رکھے۔ (ترجمہ از تفسیر بیان القرآن) حضرت حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانوی قدس سرہ' اپنی تفسیر بیان القرآن میں تحریر فرماتے ہیں: ''غرض کہ لفظ اہل ِبیت کے دو مفہوم ہیں۔ ایک ازواج، دوسرے عترت۔ خصوصیت ِقرائن سے کسی مقام پر ایک مفہوم مراد ہوتا ہے، کہیں دوسرا، اور کہیں عام بھی ہوسکتا ہے۔'' (تفسیر بیان القرآن ج ٩ ص ٤٨) حضرت زید بن اَرقم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ۖ نے ایک مرتبہ مقام خَم کے قریب جو مکہ اور مدینہ کے درمیان واقع ہے، کھڑے ہوکر عام مسلمانوں کے سامنے خطبہ دیا۔ خطبہ میں حمد و ثنا کے بعد مختلف نصیحتیں فرمائیں، اِس کے بعد ارشاد فرمایا : ''اے لوگو! میں بھی ایک انسان ہوں، عنقریب زمانہ میں ایسا معلوم ہوتا ہے کہ میرے پاس میرے پروردگار کا پیامی آئے گااور میں اُس کی دعوت پر لبیک کہوں گا تو میں تم میں دو عظیم الشان چیزیں چھوڑکر جائوں گا۔ ان میں پہلی چیز کتاب اللہ ہے جس میں ہدایت اور نور ہے۔ تم کتاب اللہ کو مضبوط پکڑلو اور اُس کی حفاظت کی پوری پوری کوشش کرو۔'' ا س کے بعد آپ نے مختلف طریقے پر کتاب اللہ کی حفاظت اور اُس پر عمل کرنے کی رغبت دلائی اِس کے بعد ارشاد فرمایا: ''دوسری چیز میرے اہل ِبیت ہیں۔ تم خدا سے ڈرنا میرے اہل بیت کے معاملے میں۔ تم اللہ سے ڈرنا میرے اہل ِبیت کے معاملے میں۔'' (یہ جملہ آپ نے دو مرتبہ ارشاد فرمایا)۔ (رواہ مسلم) حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے۔ جب ایک عراقی مُحرِم نے اِن سے یہ مسئلہ دریافت کیا کہ بحالت ِاحرام مکھی کو مارنا جائز ہے یا نہیں؟ تو حضرت ابن ِعمر نے ناخوش ہوکر اِرشاد فرمایا : ''اہل عراق مجھ سے بحالت ِ احرام مکھی مارنے کے بارے میں مسئلہ پوچھ رہے ہیں، حالانکہ یہ وہ لوگ ہیں کہ جنہوں نے رسول اللہ