Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2006

اكستان

17 - 64
نے فرمایا کہ اُس سے کوئی حدیث منقول نہیں ہے۔ اور اِسی طرح قاضی ابویعلیٰ وغیرہ نے ذکر کیا ہے''۔ 
	اِسی رسالہ میں ابن تیمیہ  ص ٣٠ پر ایک حاکم سے اپنی گفتگو میں یہی جملہ نقل کرتے ہیں  :
لَا نَسُبُّہ وَلَانُحِبُّہ فَاِنَّہُ لَمْ یَکُنْ رَجُلًا صَالِحًا فَنُحِبُّہ ۔ 
'' نہ ہم اُسے برا کہتے ہیں اور نہ اُس سے محبت رکھتے ہیں کیونکہ وہ کوئی صالح شخص تو تھا نہیں کہ اُس سے محبت رکھیں''۔ 
	پھر اِن سے پوچھا گیا  :
اَمَا کَانَ ظَالِمًا ؟  اَمَا قَتَلَ الْحُسَیْنَ  ؟  فَقُلْتُ لَہ نَحْنُ اِذَا ذُکِرَ الظَّالِمُوْنَ کَالْحَجَّاجِ ابْنِ یُوْسُفَ وَاَمْثَالِہ نَقُوْلُ کَمَا قَالَ اللّٰہُ فِیْ الْقُرْاٰنِ اَلا لَعْنَةُ اللّٰہِ عَلَی الظّٰلِمِیْنَ وَلَانُحِبُّ اَنْ نَّلْعَنَ اَحَدًا بِعَیْنِہ وَقَدْ لَعَنَہ قَوْم مِّنَ الْعُلَمَائِ وَھٰذَا مَذْھَب یَسُوْغُ فِیْہِ الْاِجْتِھَادُ لٰکِنْ ذَالِکَ الْقَوْلَ اَحَبُّ اِلَیْنَا وَاَحْسَنُ۔ وَاَمَّا مَنْ قَتَلَ الْحُسَیْنَ اَوْ اَعَانَ عَلٰی قَتْلِہ اَوْ رَضِیَ بِذَالِکَ فَعَلَیْہِ لَعْنَةُ اللّٰہِ وَالْمَلٰئِکَةِ وَالنَّاسِ اَجْمَعِیْنَ لَا یَقْبَلُ اللّٰہُ مِنْہُ صَرْفًا وَّلَا عَدْلًا۔  (سوال فی یزید ص ٣٠)
'' کیا وہ ظالم نہ تھا؟ کیا اُس نے حضرت حسین   کو شہید نہیں کیا؟ میں نے (گورنر) سے کہا کہ ہم ظالموں کے ذکر کے وقت جیسے حجاج بن یوسف اور اُس جیسے اور لوگوں کا تذکرہ ہو تو وہی جملہ کہہ دیتے ہیں جو اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں ارشاد فرمایا ہے اَلا لَعْنَةُ اللّٰہِ عَلَی الظّٰلِمِیْنَ۔ اور ہم یہ پسند نہیں کرتے کہ کسی کو معین کرکے (اُس کا نام لے کر) لعنت کریں۔ ہاں علماء کے ایک طبقہ نے اُس پر لعنت کی ہے اور اِس میں اجتہاد کی گنجائش ہے۔ لیکن ہمیں یہی بات زیادہ پسند ہے اور ہمارے نزدیک اچھی ہے اور حضرت حسین   کو جس نے شہید کیا یا اُن کے شہید کرنے والوں کی مدد کی یا اُس پر مطمئن اور رضامند ہوا تو اُس پر خدا کی اُس کے فرشتوں کی اور سب لوگوں کی لعنت ہو۔ اللہ اُس سے اُس کے عذاب کا کوئی بدل قبول نہ کرے''۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 6 1
4 سوائے ایک کے سب کی بخشش ہوگئی ہے : 7 3
5 منافق کا جواب : 7 3
6 گدھے کی سعادت : 8 3
7 وقت اِس عالَم میں ہے اُس عالَم میں نہیں ہے : 8 3
8 انسان کی چاہت : 9 3
9 دعوت و تبلیغ اور منافق کا متکبرانہ جواب : 9 3
10 نبی علیہ السلام کا حسن اخلاق اور اُس کا اثر : 11 3
11 نجات کے لیے ایمان ضروری ہے : 11 3
12 مروان اور یزید ؟ 12 1
13 مناقب صحابۂ کرام و اہل ِبیت ِاطہار رضی اللہ عنہم 19 1
14 ارشاد ِباری تعالیٰ : 19 13
15 مناقب سیّدنا علی المرتضیٰ کرم اللہ وجہہ' 20 13
16 مناقب سیّدةُ النساء فاطمة الزَّہراء رضی اللہ عنہا 20 13
17 مناقب سیّدنا حسن و حسین رضی اللہ عنہما : 21 13
18 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 24 1
19 پہلی فصل ....... اسمائے شریفہ کے بیان میں : 25 18
20 دوسری فصل ....... وِلادت شریف اور نکاح کے بیان میں : 26 18
21 حضرت خیر النسائ کے مبارک نکاح کا بیان : 26 18
22 حضرت خیر النسائ کے مبارک نکاح کا بیان : 26 18
23 تیسری فصل ....... حضرت فا طمہ کی وفات شریف کے بیان میں : 31 18
24 چوتھی فصل … حضرت فاطمہ رضی اللہ عنھا کی اولاد کا بیان : 34 18
25 محرم الحرام کی فضیلت اور منکراتِ مروجہ کی مذمت 35 1
26 تنبیہ : 36 25
27 قسم اول کے منکرات : 37 25
28 قسم دوم کے منکرات : 39 25
29 اولاد کی تعلیم و تربیت 42 1
30 وفیات 46 1
31 نبوی لیل ونہار 48 1
32 عورتوں سے متعلق حضور ۖ کے اِرشادات 51 1
33 گلدستۂ احادیث 54 1
34 تین چیزیں جو اِیمان کی حلاوت پیدا کرنے والی ہیں : 54 33
35 تین قسم کے لوگوں کے لیے دُگنا اجر ہے : 55 33
36 تین باتیں ایمان کی اصل اور جڑ ہیں : 56 33
37 دینی مسائل 57 1
38 ( نفل نماز کے احکام ) 57 37
39 (٧) صلوٰة التسبیح : 57 37
40 (٨) سفر کے نفل : 58 37
41 (٩) اِستخارہ کی نماز : 58 37
42 استخارہ کی حقیقت : 59 37
43 (١٠) نمازِ توبہ : 60 37
44 (١١) نمازِ قتل : 60 37
45 (١٢) نمازِ حاجت : 60 37
46 تنقید وتقریظ 61 1
Flag Counter