ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2005 |
اكستان |
|
تقریظ وتنقید نام کتاب : معارف ِمدنیہ (جلد : ١۔٢۔٣) افادات : حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی رحمہ اللہ مرتب : مولانا طاہر حسن امروھوی صفحات : جلد اول ٧٧٤،جلد دوم ٧٩٦،جلد سوم ٧٨٢ سائز : ١٦/٢٣٣٦ ناشر : مجلس یاد گار شیخ الاسلام پاکستان ،کراچی شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی کی شخصیت کسی تعارف کی محتاج نہیں ، آپ حضرت اقدس گنگوہی کے خلیفۂ ارشد ،حضرت شیخ الہند کے تلمیذ اجل ، تحریک ِآزادیِ ہند کے نامور قائد ، مدینۂ منورہ کے شیخ الحرم اوردارالعلوم دیوبند کے صدرالمدرسین اورشیخ الحدیث تھے۔ آپ کی صدارتِ تدریس کے تیس سالہ دور میں تقریباً چار ہزار تشنگانِ علم نے آپ سے استفادہ کیا اورآپ کے فیض کو لے کر دُنیا کے کونے کونے میں پہنچے ، آپ دارالعلوم میں بخاری ومسلم کا درس دیتے تھے ، ہر سال طلباء کی ایک خاصی تعداد آپ کی درسی تقریریں پابندی سے نوٹ کرتی تھی،آج ہندوستان وپاکستان اوربعض دوسرے ملکوں میں کئی سوکی تعداد میں آپ کی منضبط تقریریں موجود ہیں۔ حضرت شیخ الاسلام کے ایک خاص شاگرد مولاناطاہر حسن صاحب امروھوی رحمہ اللہ نے بھی آپ کی ترمذی شریف کی تقریر اُردو میں نوٹ کی تھی، جو معارف ِمدنیہ کے نام سے ١٤حصوں میں ہندوستان سے شائع ہوئی تھی، اس وقت ہمارے پیشِ نظر یہی ''معارف مدنیہ ''ہے جسے ہمارے مخدوم ومحترم حضرت قاری شریف احمد صاحب