ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2005 |
اكستان |
|
کے ذہن میں تھا۔ ایک وقت تھا کہ استعمار دشمن قوتوں کی ایک صف تھی آج استعمار دشمن قوتوں کی صف اورہے لیکن جمعیت علمائے اسلام سابقہ تسلسل کے ساتھ اس میں موجود ہے اس کا تسلسل نہیں ٹوٹا اس تسلسل کے ساتھ یہ تحریک رواں دواں ہے۔ استعمار دشمن کی بنیاد پر سیکولر قوتوں سے ہمارا اتحاد ہوتاتھا لیکن آج وہ تمام سیکولر قوتیں ،وہ قوتیں جو اپنے آپ کو بائیں بازو والے کہتے تھے جو عالمی سیاست کی تقسیم میں رُوس کے حامی تھے سوویت یونین کے اور کمیونزم کے حامی تھے اورہمارے ساتھ ان کا قدرِ اشتراک صرف استعمار دشمن تھا، لیکن وہ ساری قوتیں آج استعمار پرست ہوگئیں ۔تو یہ وہ لوگ ہیں جن کو اللہ پر ایمان کم تھا اورانسانی خدائوں کی عبادت کرتے تھے آج ایک انسانی خدا مر گیا تو دوسرے انسانی خدا کے سامنے سجدہ ریز ہو گئے لیکن جمعیت علمائے اسلام کو اللہ نے اُسی ذہن اور اُسی فکر کے ساتھ اس تسلسل پر قائم رکھا ہوا ہے اورآج ایسے وقت میں جبکہ عالمی سیاست یک محوری بن گئی ہے اور تمام دنیا ایک امریکی قوت کی طرف دیکھ رہی ہے اورابھی تک دُنیا میں کوئی اس کا مدِ مقابل نہیں بن سکا ہے چائنہ بن پائے گا لیکن وقت ہے ابھی اس میں ۔رُوس شاید دوبارہ ایسی حیثیت اختیارکرے لیکن ابھی وقت ہے اس میں۔ امریکہ سیاست نہیں بدمعاشی کررہا ہے : اورامریکہ آج دُنیا کی واحد سُپر طاقت کی حیثیت سے دندنا رہا ہے اورسیاست نہیں کررہا بلکہ بدمعاشی کررہا ہے ۔انگریز چالاکی کے ساتھ دُنیا پرحکومت کر چکا ہے۔سازشی مزاج تھا لیکن یہ چالاکی کے ساتھ نہیں بلکہ طاقت کا بے شرمی کے ساتھ استعمال کررہے ہیں ،طاقت سے دُنیا کو غُلام بنانے کی بات کرتا ہے ۔لیکن اِن حالات میں جبکہ تمام سیاسی مفکر ین اپنی ماضی کی پوری تاریخ کو چھوڑ کر یک لخت بدل گئے ہیں ایسے وقت میں بھی آج اس عالمی استعمار کے مقابلے میں کلمۂ حق کی قوت ہے تو وہ پاکستان کی جمعیت علمائے اسلام ہے۔ اورجمعیت علمائے اسلام کو اس سرزمین پر اس قوت کے خلاف سب سے پہلے آواز اُٹھانے کا اعزاز حاصل ہے لیکن ہم یہ کہتے ہیں کہ آئو دلیل کی بنیاد پر بات کرو تم دُنیا میں جو کچھ کررہے ہو تمہارے پاس کوئی دلیل نہیں ہے۔ یہ کہنا کہ ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں، کوئی دلیل نہیں بلکہ جو کچھ تم کررہے ہو یہ دہشت گردی ہے یانہیں اس کا تجزیہ ہونا چاہیے۔ مجاہدین کے ساتھ جو جیلوں میں ہو رہا ہے ۔کون سے انسانی حقوق کے ضابطوں کے تحت وہ جائز ہے شبرغان جیل میں اس وقت بھی ہزاروں لوگ قید ہیں جن کو نہ کھانا ملتا ہے نہ پینے کا صاف پانی نہ کپڑے تبدیل کرنے کا حق۔ بلگرام ائیر بیس میں جو کچھ ہورہا ہے، گوانٹا نا موبے میں جو کچھ ہو رہا ہے اورپاکستان کی جیلوں میں