ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2005 |
اكستان |
|
حرف آغاز نحمدہ و نصلی علٰی رسولہ الکریم امابعد ! گزشتہ ماہ راقم کا بلتستان کے سفر پر جانے کا اتفاق ہوا ، بلتستان سکردو اور گانچھے نامی دو ضلعوں پر مشتمل پاکستان کا خوبصورت شمالی علاقہ ہے جو سیاچَن تک پھیلا ہوا ہے ،یہاں شیعہ اورنوربخشی بڑی اکثریت میں ہیں جبکہ اہلِ سنت بہت تھوڑی تعداد میں ہیں۔ چند ماہ قبل شیعہ لیڈر آغا ضیاالدین غالباً گلگت میں قتل کردیے گئے ،اُس موقعہ پر احتجاجی مظاہروںاورگھیرائو جلائو کے واقعات نے بلتستان جیسے پُر امن خطہ کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ،نتیجتاً سکردو میںاورگانچھے کے صدر مقام ''خپلو''میں اہلِ سنت کے دینی مراکز ومدارس کو نذرِآتش کردیا گیا ۔خدا کا شکر ہے کہ جانی نقصان تو نہ ہوا مگر مالی نقصان بہت زیادہ ہوگیا ۔اگر حکومت کی جانب سے اُس وقت ضروری حفاظتی اقدامات کرلیے جاتے تو اس صورت حال پر کافی حد تک قابو پایا جاسکتا تھا اوریہ افسوسناک واقعات پیش نہ آتے ۔ ارضِ بلتستان کے علماء کی بڑی اکثریت جامعہ مدنیہ سے فیض حاصل کرنے والوں پر مشتمل ہے ۔جامعہ اسلامیہ سیٹلائٹ ٹاؤن سکردو کے صدر مدرس مولانا عبدالرحمن صاحب ہیں جو حضرت اقدس بانی جامعہ مدنیہ جدید کے پرانے شاگردوں میں سے ہیں ،پورے بلتستان میں سرگرم عمل ہیں اور بہت باکمال انسان ہیں ۔یہ اور اِن کے رفقاء بہت جوانمردی سے دین ِمتین کی خدمت میں لگے ہوئے ہیں۔