ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2005 |
اكستان |
|
کا رسول تم پر کوئی ظلم وزیادتی کرے گا ؟ واقعہ یہ ہے کہ جبریل علیہ السلام میرے پاس آئے اُنہوں نے کہا کہ آج شعبان کی پندرہویں شب ہے جس میں قبیلۂ بنو کلب کی بکریوں کے بالوں کی تعداد کے برابر اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کی مغفرت فرماتے ہیں اور مشرک ،کینہ ور ،قطع تعلقی کرنے والے ، بدسلوک، غرور سے زمین پر لباس گھسیٹ کر چلنے والے، والدین کے نافرمان اورعادی شراب خور کی طرف اس شب نظرِ کرم نہیں فرماتے ،اس کے بعد آپ نے لباس اُتارا اور فرمایا اے عائشہ شب بیداری کی اجازت ہے؟ میں نے عرض کیا جی ہاں میرے ماں باپ آپ پر قربان بصد شوق۔چنانچہ آپ کھڑے ہوگئے او ر عبادت کرنے لگے ۔دورانِ نماز ایک بڑا لمبا سجدہ کیا جس پر مجھے آپ کی قبضِ رُوح کا گمان ہوا، میں اُٹھ کر آپ کو دیکھنے بھالنے لگی ۔میں نے آپ کے تلووں کو ہاتھ لگایا تو اُن میں حرکت تھی، اس پر مجھے خوشی ہوئی۔ میں نے آپ کوسجدہ میںیہ دُعا کرتے سُنا۔ اَعُوْذُ بِعَفْوِکَ مِنْ عِقَابِکَ وَاَعُوْذُ بِرِضَاکَ مِنْ سَخَطِکَ وَ اَعُوْذُبِکَ مِنْکَ جَلَّ وَجْہُکَ لَآ اُحْصِیْ ثَنَائً عَلَیْکَ اَنْتَ کَمَا اَثْنَیْتَ عَلٰی نَفْسِکْ صبح کو میں نے آپ سے اِن دُعائوں کا تذکرہ کیا تو آپ ۖ نے فرمایا کہ ان دُعائوں کو یاد کرلو اور دوسروں کو بھی ان کی تعلیم دو کیونکہ جبرئیل نے مجھے یہ دُعائیں سکھائیں اور کہاکہ سجدہ میں یہ مکرر سہ کررر پڑھی جائیں''۔ (ماثبت بالسنة ص ١٧٣) شب ِبراء ت میں کن لوگوں کی بخشش نہیں ہوتی ؟ : بہت سی حدیثوں میں یہ بات بیان کی گئی ہے کہ کچھ بد نصیب لوگ ایسے ہیں کہ اس برکت والی رات میں بھی رحمت ِخداوندی سے محروم رہتے ہیں اور اُن پر نظر عنایت نہیں ہوتی ۔ذیل میںایسے بد قسمت لوگوں کی فہرست پیش کی جاتی ہے تاکہ لوگوں کو عبرت حاصل ہو : (١) مُشرک(٢)جادُوگر (٣)کاہن ونجومی(٤ ) بغض اور کینہ رکھنے والا (٥)جلّاد(٦)ظُلم سے ٹیکس وصول کرنے والا(٧)باجا بجانے والا اور اُن میں مصروف رہنے والا (٨) جُوا کھیلنے والا (٩) ٹخنوں سے نیچے کپڑا لٹکانے والا (١٠) زانی مرد وعورت(١١) والدین کا نافرمان (١٢) شراب پینے والا اور اُس کا عادی (١٣)رشتہ داروں اور مسلمان بھائی سے ناحق قطع تعلقی کرنے والا ۔ یہ وہ بدقسمت لوگ ہیں جن کی اس بابرکت رات میں بھی بخشش نہیں ہوتی اور رحمت ِخداوندی سے محروم رہتے ہیں ۔اس لیے ہر مسلمان کو چاہیے کہ اپنے گریبان میں مُنہ ڈالے اور غور وفکر کرے کہ کہیں اِن عیبوں میں