ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2005 |
اكستان |
|
لندن دھماکے اور دینی مدارس کا موقف ( حضرت مولانا محمد حنیف جالندھری ، ناظم ِاعلیٰ وفاق المدارس العربیہ پاکستان ) لندن میں خود کش دھماکوں کے ذریعے جو جانیں ضائع ہوئی ہیں اورخوف وہراس کی کیفیت پیدا ہوئی ہے اُس سے دُنیا کا ہر باشعور شخص پریشان ہے اور دنیا بھر کے امن پسند لوگ اس دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے اِس کا شکار ہونے والے افراد اور خاندانوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کر رہے ہیں۔ پاکستان میں دینی مدارس کا سب سے بڑا فورم '' وفاق المدارس العر بیہ پاکستان '' بھی اس تشویش و اضطراب میں دُنیا کے امن پسند افراد اورحلقوں کے ساتھ شریک ہے اور پُرامن شہریوں کے خلاف کی جانے والی اِس کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے متاثرہ افراد ، خاندانوں اور پوری برطانوی قوم کے ساتھ ہمدردی اوریک جہتی کا اظہار کرتا ہے ۔ وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے مرکزی قائدین شیخ الحدیث مولانا سلیم اللہ خان، مولانا محمد حسن جان ، مولانا ڈاکٹر عبدالرزاق سکندر نے لندن بم دھماکوں کی پُر زور مذمت کی ہے اورانہیں عالمی امن کے لیے انتہائی خطرناک قراردیا ہے ۔جناب نبی کریم ۖ نے حالت ِجنگ میں بھی بچوں ، بوڑھوں ، عورتوں اورجنگ سے لاتعلق افراد کو قتل کرنے سے منع کیا ،چہ جائیکہ حالت امن میں بے گناہ شہریوں کا اس طرح خون بہایا جائے اورخوف ودہشت کی کیفیت پیدا کی جائے۔ اس لیے ہم یہ سمجھتے ہیں کہ لندن میں گزشتہ دنوں کیے جانے والے بم دھماکے جن کے نتیجے میں پچاس سے زائد افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے اورسینکڑوںزخمی ہوئے ہیں، امن کو سبو تاژ کرنے کی مذموم حرکت کے مترادف ہیں اوران کی مذمت ہر ذی ہوش انسان کر رہاہے۔ اس کے ساتھ ہی وفاق المدارس العربیہ پاکستان کی قیادت دواہم اُمور کی طرف عالمی رائے عامہ اوربین الاقوامی حلقوں کو متوجہ کرنا ضروری سمجھتی ہے ۔ ایک یہ کہ دہشت گردوں کے خلاف موجودہ عالمی جنگ کا ٹھنڈے دل ودماغ کے ساتھ ازسرنو جائزہ لینے کی ضرورت ہے کیونکہ عالمی سطح پر دہشت گردی کی کوئی تعریف طے کیے بغیر کسی بھی گروہ کو یک طرفہ طورپر دہشت گرد قراردے کر اُس کے خلاف کی جانے والی کارروائی انصاف کے تقاضوں پر پوری نہیں اُترتی اوراس سے شکوک وشبہات کم ہونے کی بجائے ان میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے