ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2005 |
اكستان |
|
دوسری بات یہ کہ ان اسباب وعوامل کو نظرانداز کردینا بھی اس مبینہ دہشت گردی کے خاتمہ کی بجائے اس کے مزید فروغ کا باعث بن رہا ہے۔ جن اسباب وعوامل کے نتیجہ میں اس مبینہ دہشت گردی نے جنم لیا ہے اورجن کی طرف عالمی طاقتوں کے سنجیدگی کے ساتھ متوجہ نہ ہونے کی وجہ سے تشدد کی کارروائیوں کی حمایت کا دائرہ وسیع ہوتا جارہا ہے ،اُس کے ساتھ ہی یہ بات بھی محل نظر ہے کہ لندن کے مذکورہ بم دھماکوں کی ذمہ داری کے حوالے سے پاکستان کے دینی مدارس کو عالمی میڈیا کے ذریعے بلاوجہ طعن وتشنیع کا نشانہ بنایا جا رہاہے حالانکہ یہ بات ایک سے زائد بار دلائل وشواہد کے ساتھ واضح ہوچکی ہے کہ پاکستان کے دینی مدارس میں کسی طرح کی کوئی فوجی تربیت نہیں دی جاتی حتّٰی کہ چندماہ قبل اسلام آباد میں دینی مدارس کے ایک بھر پور کنونشن میں پاکستان کے سابق وزیر داخلہ چودھری شجاعت حسین نے صاف لفظوں میں اعلان کیا کہ انہوں نے اپنے دور میں پورے ملک کے مدارس کی چھان بین کرائی مگر کوئی مدرسہ بھی دہشت گردی کی تربیت میں ملوث نہیں پایا گیا۔ نیز گزشتہ دوسالوں کے دوران ملک کے درجنوں دینی مدارس پر چھاپے مارے گئے ہیں اوراچانک آپریشن کیا گیا ہے لیکن کہیں بھی کوئی ہتھیار یا ٹریننگ کے آلات موجود نہیں پائے گئے حتّٰی کہ وفاق المدارس العربیہ پاکستان نے حکومت کے ساتھ مذاکرات اورکھلے اعلانات کے ذریعہ متعدد بار اعلان کیاہے کہ مُلک کے کسی بھی دینی مدرسہ کے بارے میں یہ شکایت پائی جائے کہ اس میں اسلحہ کے استعمال کی ٹریننگ دی جارہی ہے تو اُس کی نشاندہی کی جائے ،اگر اس کا ثبوت فراہم ہو گیا تواُس مدرسے کے خلاف کارروائی میں خود وفاق بھی حکومت کے ساتھ شریک ہوگا مگراِس کے باوجود دینی مدارس کو مسلسل ہدف تنقید بنایا جارہا ہے اوراُن کی کردار کشی کی جارہی ہے۔ اس لیے وفاق المدارس العربیہ پاکستان کی ہائی کمان اس امر کا ایک بار پھر اعلان ضروری سمجھتی ہے کہ پاکستان کے دینی مدارس میں صرف اورصرف تعلیم دی جاتی ہے اورقرآن وسنت کے علوم سے نئی نسل کو آراستہ کیا جاتا ہے ۔تعلیم اور دینی تربیت کے سوا اِن مدارس کی سرگرمیوںمیں اور کوئی بات شامل نہیںہے ۔اورقرآن وسنت اوران کے متعلقہ علوم کی تعلیم اوراُن کے مطابق نئی نسل کی دینی تربیت کے مشن سے وفاق المدارس سرِمو انحراف کے لیے تیار نہیں اوراس سلسلہ میں کسی سطح پر کوئی دبائو قبول نہیں کیا جائے گا۔البتہ عسکری ٹریننگ اوردوسرے مذاہب کے خلاف عسکری محاذآرائی کی فکری تربیت نہ ان مدارس میں دی جاتی ہے اورنہ ہی کسی مرحلہ میں اس کا