ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2005 |
اكستان |
|
تھا تو بنے ہیںہم کہاں رہ رہے ہیں اوریہ کہاں رہ رہے ہیں اورکہا ں جا کر کس دل کی دُنیا میں آبادہو گئے ہیں یہ لوگ ،تو یہ بغیر کردار کے نہیں ہو سکتا بغیر خلوصِ نیت کے نہیں ہوسکتا اورمقصدکے ساتھ ایک راسخ تعلق کے بغیر نہیں ہوسکتا ۔اللہ کا ہم پر احسان ہے کہ اللہ نے اس سے اوراس ماحول سے ہمیں جوڑا ،فساق وفجار کے ماحول میں نہیں بٹھایا اہلِ علم اورمتبعین ِسنت کے ماحول میں اللہ نے ہمیں بٹھایا ہم اپنے عمل کے حوالے سے انتہائی قصوروار ہیں ،اپنا عمل کسی کو دکھانے کے قابل نہیں ہیں لیکن ان حضرات کے ساتھ نسبت اورتعلق کو ہم ذریعہ نجات سمجھتے ہیں۔ رب العالمین اس زندگی کو قبول فرمائے ، اس نسبت کو قبول فرمائے اوراس سلسلے کو جاری وساری رکھے، اور جامعہ اورجمعیت علماء ، یہ اولاد صالح اللہ تعالیٰ اسے حضرت مولانا سیّد حامد میاں صاحب رحمة اللہ کے لیے ثِقل ِموازین کا سبب بنائے اورآخرت میں اسے رفع درجات کا سبب بنائے ، وآخردعوانا ان الحمد للہ رب العالمین ۔ اختتامی دُعا......................