ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2005 |
اكستان |
رہو اوراس سے (اصول ومسائل )لیتے رہو ۔اس پر آنحضرت ۖنے اُبھارا اورترغیب دی ، پھر ارشاد فرمایا ، اورمیرے'' اہلِ بیت ''، میں تم کو اہلِ بیت کے بارے میں خدا تعالیٰ کی یاد دلاتا ہوں ،تین بار ارشاد فرمایا'' ۔ (٣) عَنْ شَھْرِ بْنِ حَوْشَبٍ قَالَ قَالَ رَسولُ اللّٰہِ ۖ فَضْلُ کَلَامِ اللّٰہِ عَلٰی خَلْقِہ کَفَضْلِ اللّٰہِ عَلٰی خَلْقِہ۔ ( سنن دارمی ص ٤٤١) قلت رواہ مرسلا۔ ''حضرت شہر بن حوشب فرماتے ہیںکہ جناب رسالتمآب ۖ نے ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کے کلام کی برتری اپنی مخلوق پر ویسی ہی ہے جیسے اللہ تعالیٰ کی برتری اپنی مخلوق پر ہے''۔ (٤) عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ رَّسُوْلِ اللّٰہِ ۖ اَنَّہ قَالَ اَلْقُرْاٰنُ اَحَبُّ اِلَی اللّٰہِ مِنَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَمَنْ فِیْھِنَّ ۔ (سنن الدارمی ص ٤٤١) ''حضرت عبداللہ بن عمرو جناب رسول کریم علیہ الصلٰوة والتسلیم سے نقل فرماتے ہیں کہ آپ نے ارشاد فرمایا ،اللہ تعالیٰ کو قرآن پاک آسمانوں اورزمین اورجو اِن میں رہتے ہیں اُن سب سے زیادہ محبوب ہے''۔ (٥) عَامِرُ بْنُ وَاثِلَةَ اَنَّ نَافِعَ بْنَ عَبْدِالْحَارِثِ لَقِیَ عُمَرَبْنَ الْخَطَّابِ بِعُسْفَانَ وَکَانَ عُمَرُ اسْتَعْمَلَہ عَلٰی اَھْلِ مَکَّةَ فَسَلَّمَ عَلٰی عُمَرَ فَقَالَ لَہ عُمَرُ مَنِ اسْتَخْلَفْتَ عَلٰی اَھْلِ الْوَادِیْ فَقَالَ نَافِع اِسْتَخْلَفْتُ عَلَیْھِمْ اِبْنَ اَبْزٰی فَقَالَ عُمَرُ وَمَنِ ابْنُ اَبْزٰی فَقَالَ مَوْلٰی مِنْ مَّوَالِیْنَا فَقَالَ عُمَرُ فَاسْتَخْلَفْتَ عَلَیْھِمْ مَوْلٰی؟ فَقَالَ یَا اَمِیْرَ الْمُوْمِنِیْنَ اِنَّہ لَقَارِیٔ لِکِتَابِ اللّٰہِ عَالِم بِالْفَرَائِضِ ۔ فَقَالَ عُمَرُ : اَمَااَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ۖ قَدْ قَالَ اِنَّ اللّٰہَ یَرْفَعُ بِھٰذَالْکِتَابِ اَقْوَاماً وَیَضَعُ بِہ اٰخَرِیْنَ ۔(سنن الدارمی ص ٤٤٣) ''عامربن واثلہ نقل کرتے ہیں کہ حضرت نافع بن عبدالحارث رضی اللہ عنہ حضرت سیّدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ سے عُسفان میں ملے ۔حضرت عمر نے نافع کو مکہ مکرمہ کا والی بنارکھا