ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2005 |
اكستان |
|
اس تالاب میں جب آتی تھیں تو مچھلیاں تونہیں پکڑتے تھے وہ راستہ جہاں سے پانی دریا سے ملتا تھا وہ بند کر دیتے تھے، پھر اتوار کے دن مچھلیوں کو پکڑ لیتے تھے تو یہ بھی ایک شکار ہی تھا اللہ سے دھوکہ کر رہے تھے حیلہ بہانہ تھا ایک ۔تو اس پر اللہ تعالیٰ کا اُن پر عذاب نازل ہوا تھا۔ اُس وقت جماعتیں بن گئی تھیں ایک جماعت ایسی بنی جو اُن کو منع کرتی رہی اُنھیں روکتی رہی ، نہی عن المنکرکا فریضہ ادا کرتی رہی حالانکہ انھیں معلوم تھا کہ یہ نہیں مانیں گے وہ جانتے تھے کہ یہ ایسے لوگ ہیں باز نہیں آئیں گے۔ اور ایک جماعت ایسی تھی کہ جس نے تھوڑا بہت سمجھایا اور پھر چُپ ہو کر بیٹھ گئی انھوں نے کہا کہ نہیں یہ تو سننے والے نہیں ہیں۔ اورایک جماعت ایسی تھی کہ جو بالکل ہی کچھ نہیں کہتی تھی بس خاموش تھی کہ اِن کو اِن کے حال پر چھوڑ دو۔ جو جماعت نہی عن المنکر کرتی رہی اُس کی بات انھوں نے نہیں مانی ۔ قرآن پاک میں آتا ہے فَلَمَّا نَسُوْا مَاذُکِّرُوْا بِہ اَنْجَیْنَا الَّذِیْنَ یَنْہَوْنَ عَنِ السُّوْئِ وَاَخَذْنَا الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا بِعَذَابٍ بَئِےْسٍ بِمَاکَانُوْا یَفْسُقُوْنَ (سورة الاعراف آیت نمبر ١٦٥) جب اللہ کا عذاب آیا تو جتنے یہودی تھے جو شکار کرتے تھے سب پر عذاب آیا اوراللہ نے اُن کو بندر سے بدل دیا مسخ ہو گئی شکل ۔اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ جو نہی عن لمنکر کرتے رہے میں نے اُن کو بچالیا اُن کی حفاظت فرمائی ۔توجب ہمارے استاد نے سوال کیا کہ یہ کیوں کررہے ہیں تو آپ نے فرمایا قَالُوْا مَعْذِرَةً اِلٰی رَبِّکُمْ َولَعَلَّہُمْ ےَتَّقُوْنَ اس لیے کررہا ہوں تاکہ کل اللہ کے سامنے یہ پیش کرسکوں کہ اے اللہ میںنے اپنا فرض ادا کیا تھا ،ہم نے کوشش کرلی تھی سمجھانے کی یہ نہیں سمجھے ۔ تو اپنے سیاسی موقف پر اُن کے پاس دلیل تھی قرآن کی ،اُن کا عمل بغیر دلیل کے نہیں تھا ۔لوگوں کا تو یہ حال ہے کہ جو اُس وقت پیپلز پارٹی کو کافر کہتے تھے جو جرنیل اُس سے نفرت کرتے تھے آج وہ اُسے ایک حقیقت قرار دیتے ہیں۔ کہتے ہیںوہ ایک حقیقت ہے یہ تو اُن کا حال ہے ۔ہمارے بزرگ تو اُس کو اُس وقت بھی حقیقت نہیں مانتے تھے اورآج بھی حقیقت نہیں مانتے ۔ وہ اُس وقت بھی کہتے تھے کہ یہ سراب ہے آج بھی سراب کہتے ہیں لیکن اس سراب کو یہ فوجی حکمران آج حقیقت کہہ رہے ہیں ۔اِن کی تو کوئی بنیاد نہیں ہے ہمارے بزرگوں نے جو کام کیا کسی بنیاد پر کیا ہے کوئی نہ کوئی بنیاد ہوتی ہے اس وجہ سے وہ کرتے تھے ۔ یہ چند واقعات ہیں جو میں نے آپ کے گوش گزار کیے ۔ اللہ تعالیٰ ہمیں ان اکابر کے نقشِ قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے اوراُن کے جومقاصد ہیں اُن کی تکمیل کی توفیق عطا فرمائے اورہمارے گناہوں کو معاف فرمائے۔ وآخردعوانا ان الحمد للہ رب العالمین۔