ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2005 |
اكستان |
|
جناب جنرل پرویز مشرف صاحب اور جناب شوکت عزیز صاحب کے نام کھلا خط بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِےْمِ السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ ....................................... مزاج ِگرامی ! پاکستانی پاسپورٹ میں خانہ مذہب کی بحالی کے اقدام پر اسلامیانِ وطن نے اطمینان کا سانس لیا ہی تھا کہ اب ایجنسیوں نے اس مسئلہ پر ایسی صورت حال پیدا کردی ہے جو انتہائی خطرناک ہے۔ ذیل کے واقعات پر توجہ فرماکر اس نئے اضطراب کو ختم کیا جائے : ١۔ جس دن لاہور میں شیعہ رہنما جناب غلام حسین نجفی کو دن دیہاڑے نشانہ بنایا گیا اُسی روز ہی پنجاب اسمبلی میں منارٹیزالائنس کے ارکان ، صوبائی اسمبلی پرویز رفیق، نوید عامر اور سلیم نے صوبائی اسمبلی کے سپیکرچیمبر میں قرار داد جمع کرائی کہ پاسپورٹ میں خانہ مذہب بحال نہ کیا جائے۔ ٢۔ قومی اسمبلی کی قائمہ رابطہ کمیٹی برائے داخلہ کے قائم مقام چیئرمین ملک نیاز احمد جھکڑ کی صدارت میں قرارداد منظور کی کہ پاسپورٹ میںخانہ مذہب بحال کرنے سے ملک کی ساکھ کو نقصان پہنچاہے۔ جناب عالی ! سینٹ کی حج سٹیڈنگ کمیٹی نے متفقہ طورپر اس سے قبل قرار داد منظور کی تھی کہ پاسپورٹ میں خانہ مذہب بحال کیا جائے۔ اسی طرح سرحد کی اسمبلی سے بھی اس قسم کی قرار داد منظور ہوچکی ہے۔ آج ایک صوبائی اسمبلی کی منظورکردہ قرار داد کے خلاف دوسری صوبائی اسمبلی میں بھی قرار داد منظور کروانے کی کاوِش اور سینٹ آف پاکستان کی سٹیڈنگ کمیٹی کی قرار داد کے خلاف قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کی قرار داد منظور کرنا ، اسمبلیوں کو اسمبلیوں اور سینٹ کو قومی اسمبلی کے مقابل لاکھڑا کرنا، ملک کو نئے بحران میں مبتلا کرنے کے مترادف ہے ۔