Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2005

اكستان

33 - 64
استخارہ ، متعلقات ومسائل
(  حضرت مولانا مفتی محمود زُبیر صاحب قاسمی  )
آب وگل کا یہ خمیر جسے اللہ رب العزت نے آدم کی شکل میں تشکیل دیا، اورعلم ودانائی ، عقل وفراست کی بنا پر مخلوقات میں اشر ف اوراپنا نائب مقررکیا، جو آج چاند ومریخ پر کمندیں ڈالنے اوراسے آدم کا نشیمن بنانے اوراپنے علم وتحقیق کی بنیاد پر مخلوقات کے حقائق سے واقف ہونے اوران کو اپنے کنٹرول میں کرنے کے لیے کوشاں وسرگرداں ہے۔ بعض دفعہ معلومات کی وسعت اور وسائل کی بہتات کے باوجود اُس کو ایسے اُمور ، واقعات وحادثات کا سامنا ہوتا ہے جس سے اُسے اپنی علمی کم مائیگی اورعقل ودانائی کی محدود یت کا احساس ہونے لگتا ہے اور یہ اپنی تمام صلاحیتوں اور استعدادوں کے باوجود دوسروں کی مدد اور رہنمائی کا محتاج اورمنتظر ہو جاتا ہے ۔ایک ایسے وقت میں جبکہ انسان تذبذب کا شکار اوررہبری کا طلبگار ہوتا ہے اورکسی چیز کے اختیار وانتخاب میں پس وپیش میں پڑ جاتا ہے تو شریعت اُسے واہی تباہی اُمور سے بچاتے ہوئے معقول اور پسندیدہ امر''استخارہ '' کی رہنمائی کرتی ہے۔
	مسندُ الہند حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی اپنی کتاب ''حجة اللہ البالغة'' میں اس کی مشروعیت کی حکمت ومصلحت بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیںکہ'' زمانہ جاہلیت میں جب کسی کوسفر نکاح اور خرید وفروخت جیسے اہم امور پیش آتے تووہ ''استقسام بالازلام''کرتے۔ یہ عرب میں رائج ایک طریقہ تھا کہ جب کوئی شخص کسی اہم کام کا  ارادہ کرتا اورمستقبل میں اس سے متعلق بہتری یا خسارہ کو معلوم کرنا چاہتا تو وہ خانہ کعبہ کے پاس جاتا، اس کے پاس کچھ تیر ہوتے ، وہ ذمہ داران تیروں کی مدد سے اس شخص کو اس عمل کے کرنے یا نہ کرنے کی تاکید کرتا ۔ اس طرح کے کچھ اورطریقے بھی خیروشر کے معلوم کرنے کے لیے اُن کے درمیان رائج تھے ۔ نبی کریم  ۖ نے اس جاہلانہ رسم سے منع فرمایا کیونکہ اس کی نہ تو کوئی اصل تھی اور نہ کوئی بنیاد ، بلکہ اس میں کچھ بھلائی نکل بھی جاتی تو وہ بھی اتفاق ہوتی تھی اورچونکہ اس کے بعد یہ لوگ اس کو خدائی حکم اورفیصلہ سمجھ کر عمل کرتے یا ترک کرتے تھے جس میںایک گونہ اللہ رب العزت پربہتان بھی تھا، تو شریعت نے انسان کی فطری ضرورت اورطبعی میلان وخلجان کو ملحوظ رکھتے ہوئے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 اللہ تعالیٰ کے لیے کوئی ضابطہ نہیں ہے : 6 3
5 معجزہ اورنظر بندی کا فرق : 6 3
6 حضرت جابر کے لیے دُعائے مغفرت : 7 3
7 مغفرت کا مطلب : 7 3
8 صحابہ کرام کی سب سے بڑی خصوصیت : 8 3
9 قرآن پاک 9 1
10 (١) قرآن کلام اللہ ہے : 9 9
11 قرآن ِپاک اورذاتِ الٰہی : 10 9
12 شیخ الاسلام سیمینار 16 1
13 دُعا کے فضائل وترغیب میں رسول اللہ ۖ کے ارشادات 29 1
14 دُعا کا حکم ، دُعا عبادت ہے : 29 13
15 دُعا کا حکم اس اُمت کی خصوصیت ہے : 29 13
16 دُعا تقدیر کو بدل دیتی ہے : 30 13
17 دُعا عبادت کا مغز ہے : 30 13
18 دُعا نصف عبادت ہے : 30 13
19 دُعارحمت کی کنجی ہے : 31 13
20 دُعا افضل عبادت ہے : 31 13
21 دعاء مؤمن کا ہتھیا رہے : 31 13
22 دُعا گمان کے اعتبار سے ہے : 31 13
23 دُعا کرنے والا کبھی برباد نہیں ہوتا : 31 13
24 دُعا نازل اورغیر نازل دونوں مصائب کے لیے نفع بخش ہے : 32 13
25 بندے کی دُعا پر اللہ کا اثر : 32 13
26 استخارہ ، متعلقات ومسائل 33 1
27 استخارہ کی حکمت : 34 26
28 استخارہ کی فضیلت : 34 26
29 استخارہ کا مسنون طریقہ : 35 26
30 استخارہ کا نتیجہ : 36 26
31 استخارہ کن امور میں کیا جائے ؟ 37 26
32 نماز استخارہ کن اوقات میں پڑھی جائے؟ 38 26
33 استخارہ میں تکرار : 38 26
34 نتیجہ ٔ استخارہ کا شرعی حکم : 39 26
35 کسی شخص کا دُوسرے کے لیے استخارہ کرنا : 39 26
36 حضور ۖ کی سیرت و صورت 42 1
37 رسول اللہ ۖ کی صورتِ مبارکہ وحُسن وجمال کی ایک جھلک : 42 36
38 آنچہ خوباں ہمہ دارند تو تنہا داری 42 36
39 وفیات 47 1
40 نبوی لیل و نہار 48 1
41 آنحضرت ۖ کی عادات ِپاکیزہ کھانا کھانے کے بارہ میں : 48 40
42 دو قسم کے حریص 54 40
43 دوقسم کے علم 54 40
44 بچوں کی پرورش سے متعلق احادیث ِنبویہ 55 1
45 بچوں کی پرورش میں مصیبتیں جھیلنے اوردُودھ پلانے کی فضیلت : 55 44
46 لڑکیوں کی پرورش کرنے کی فضیلت : 55 44
47 حمل ساقط ہوجانے اورزچہ بچہ کے مر جانے کی فضیلت : 55 44
48 جناب جنرل پرویز مشرف صاحب اور جناب شوکت عزیز صاحب کے نام کھلا خط 57 1
49 دینی مسائل 60 1
50 ( بیمار کی نماز کا بیان ) 60 49
51 قیام سے متعلق مسائل : 60 49
52 بیٹھ کر نماز پڑھنا : 61 49
53 لیٹ کر نماز پڑھنا : 62 49
Flag Counter