ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2005 |
اكستان |
|
نبوی لیل و نہار ( حضرت مولانا سعد حسن صاحب ٹونکی ) آنحضرت ۖ کی عادات ِپاکیزہ کھانا کھانے کے بارہ میں : (١) آپ ۖ کھانے سے پہلے ہاتھ دھوتے اور سیدھے ہاتھ سے اپنے سامنے سے کھانا نوش فرماتے۔ (٢) آپ ۖ ٹیک لگا کر کبھی کھانا نوش نہیں فرماتے بلکہ یاتو دوزانوں بیٹھتے یابدن کے نیچے کے حصہ کو زمین پر ٹیک کر ہر دوزانو کھڑے کر کے بیٹھتے یا اُکڑوبیٹھتے اوراِسی آخری نشست کے آپ ۖ بہت زیادہ عادی تھے ١ (٣) آپ ۖ نے میز کرسی پر بیٹھ کر کبھی کھانا نوش نہیں فرمایابلکہ زمین پر دسترخوان بچھایا جاتا اور اُس پر حضور اقدس ۖ کھا نا تناول فرماتے۔ (٤) آپ ۖ اکثر وبیشتر صرف تین اُنگلیوں سے کھانا نوش فرماتے یعنی انگوٹھے ، شہادت کی اُنگلی اور بیچ کی اُنگلی سے۔ اگر کوئی پتلی چیز ہوتی تو شاذونادربیچ کی اُنگلی کے برابر والی اُنگلی سے بھی کام لیتے۔ (٥ ) کھانے کے بعد اُنگلیاں چاٹ لیا کرتے ۔ پہلے بیچ کی اُنگلی چاٹتے اُس کے بعد شہادت کی اُنگلی اور پھر انگوٹھا۔ (٦) کھانا اگر برتن کی چوٹی تک چُنا ہوتا تو آپ ۖ چوٹی سے کھانا شروع نہیں فرماتے بلکہ اپنے سامنے نیچے کی جانب سے شروع کرتے اور فرماتے کہ کھانے میں برکت بیچ میں ہی تو ہوتی ہے ۔ (٧) چھوٹی چھوٹی پیالیوں اورطشتریوں میں (جن میں اکثراُمراء اچار چٹنیاں یاپُر تکلف کھانے چُن کر کھاتے ہیں )کھانا ناپسند فرماتے ۔ (٨ ) آپ ۖ حلوہ ، شہد، سرکہ، کھجور، خربوزہ، ککڑی، آل (لوکی) بہت پسند فرماتے۔ ١ بعض روایات میں بایاں پائوں بچھاکر اُس پر بیٹھنے اور دایاں پائوں کھڑا کرکے کھانے کا تذکرہ بھی آیا ہے ۔ (مرتب)