ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2005 |
اكستان |
|
درس حدیث حضرت اقدس پیر و مرشدمولانا سید حامد میاںصاحب کے مجلسِ ذکر کے بعد درسِ حدیث کا سلسلہ وار بیان ''خانقائہ حامدیہ چشتیہ'' رائیونڈروڈلاہور کے زیرِانتظام ماہنامہ'' انوارِ مدینہ'' کے ذریعہ ہر ماہ حضرت اقدس کے مریدین اور عام مسلمانوں تک با قاعدہ پہنچا یا جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ حضرت اقدس کے اِس فیض کو تا قیا مت جاری و مقبول فرمائے ۔(آمین ) اللہ تعالیٰ کسی ضابطہ کا پابند نہیں ہے ۔ معجزہ اور نظربندی میں فرق نبی علیہ السلام کی زیارت ...... صحابہ کی سب سے بڑی خصوصیت تخریج و تزئین : مولانا سےّد محمود میاں صاحب کیسٹ نمبر٤٦ سائیڈاے ( ٨٥۔ ٤ ۔ ٢٦) الحمد للّٰہ رب العالمین والصلٰوة والسلام علی خیر خلقہ سیّدنا ومولانا محمد وآلہ واصحابہ اجمعین امابعد ! آقائے نامدار ۖ نے بعض صحابہ کرام کو دُعائیں دی ہیں ،اُن میں حضرت جابر رضی اللہ عنہ کا اسمِ گرامی بھی آتا ہے ۔ یہ وہی ہیں جن کے والد اُحد کے میدان میں شہید ہو گئے تھے اوراُن کے بارے میں رسول اللہ ۖنے فرمایا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے تمہارے والد کو حیات بخشی اور بلاحجاب اُن کو اپنے خطاب سے سرفراز فرمایا پھر اُن سے دریافت فرمایا کہ تمہاری کیا خواہش ہے کیا تمنا ہے؟انھوں نے کہا میں دوبارہ جائوں دُنیا میں اورتیری راہ میں اِسی طرح شہید ہوں۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ قَدْ سَبَقَ مِنِّی اَنَّھُمْ لَا یَرْجِعُوْنَ میری طرف سے یہ فیصلہ پہلے ہو چکا ہے کہ مرنے والے دوبارہ دُنیا میں لوٹ کر نہیںجائیں گے۔ یہ(حضرت جابر ) بیٹے ہیں ان کے۔ ایک تو وہ قرض خوا ہوں والا قصہ گزراکہ وہ مان نہیں رہے تھے، کہتے تھے ابھی دو۔ اوربداخلاقی ،شدید تقاضہ کرتے تھے۔ تو آقائے نامدار ۖ نے ان کو فرمایا کہ کھجوریں جو کاٹتے ہو وہ کاٹ کر الگ الگ قسمیں کردو، میں آئوں گا۔ پھر رسول اللہ ۖ تشریف لے گئے اورجو سب سے بڑا ڈھیر تھا اُس پر آپ نے چکر لگایا دُعا فرمائی ،وہاں تشریف