Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2005

اكستان

7 - 64
حضرت جابر کے لیے دُعائے مغفرت  : 
	حضرت جابررضی اللہ عنہ اپنے بارے میں فرماتے ہیں کہ اِسْتَغْفَرَلِیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ خَمْسًا وَّعِشْرِیْنَ مَرَّةً۔ جناب رسول اللہ  ۖ نے میرے لیے پچیس دفعہ استغفار فرمائی ،جیسے کہتے ہیں  اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلَہ  اس کے معنی یہ ہیں کہ اللہ اس کی بخشش فرمادے۔ اَللّٰھُمَّ اغْفرِ لِجَابِرٍ مثلاً یہ فرمایا کہیں کہیں فرمایا  ذَنْبَہُ صَغِیْرَہ وَکَبِیْرَہ  وَجَلِیَّہ وَخَفِیَّہ  اس طرح کے کلمات آقائے نامدار  ۖ نے دوسرے صحابہ کرام کے لیے بھی ان کی  وفات کے بعد فرمائے ہیں  اوکما قال علیہ الصلٰوة والسلام ۔ تو حضرت جابر   فرماتے ہیں میرے لیے جناب رسول اللہ  ۖنے پچیس دفعہ دُعا فرمائی ہے کہ اللہ تو اِن کی بخشش فرمادے ۔اس کا مطلب تو یہی ہوا گویا بِلا حساب ہی جنت میں داخلے کی ایک طرح سے دعا ہوگئی، اور یہ بھی ایک طرح سے جنتی ہی ہوں گے ۔اگر غلط بات ہوتی تو نبی کو روک دیا جاتا، آپ نہ فرماتے دوبارہ تیبارہ ،روکا بھی نہیں گیا، دُعا بھی فرمائی ۔ 
مغفرت کا مطلب  : 
	اور مغفرت کے معنی ہیں اصل میں'' ڈھانپ لینا ''کہ خداوند کریم اپنی رحمت سے ڈھانپ لے اورایک معنی یہ بھی ہے کہ اس کے گناہوں کو ڈھانپ لے ۔ تو گناہوں کو ڈھانپ لے تو دوسرے کو پتا نہ چلے، رحمت سے ڈھانپ لے یعنی معاف ہی کردے ، تو یہ معنی اس کے ہوئے۔تو آقائے نامدار  ۖ  خود بھی استغفار فرماتے تھے اور فرمایا کہ میں تو دن میں ستر مرتبہ استغفار کرتا ہوں سَبْعِیْنَ مَرَّةً اَوْ کَمَا قَالَ عَلَیْہِ السَّلَامْ  تو اس کا کیا مطلب ہے، اس کا مطلب یہی ہوگا کہ خداوند ِکریم تو مجھے اپنی رحمت میں ڈھانپے رکھ، کیونکہ گناہوں سے تو آقائے نامدار  ۖ  معصوم ہیں۔ دوسرا فائدہ یہ ہوا کہ دوسروں کو بتانا ہوگیا کہ استغفار کرتے رہو، اُمت کو تعلیم دے دی اور قرآن پاک میں بھی ہے ،سورہ نصر میں فَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّکَ وَاسْتَغْفِرْہُ اِنَّہ کَانَ تَوَّابًا  اورپھر آقائے نامدار  ۖ  رکوع اور سجدہ میں ان کلمات کا استعمال فرماتے تھے سُبْحَانَکَ اللّٰھُمَّ وَ بِحَمْدِکَ اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ  اس طرح کے کلمات جناب رسول اللہ  ۖ  رکوع اورسجود میں ادا فرماتے تھے ۔حضرت عائشہ  نے سُنے ہیں یہ کلمات، تو صحابۂ کرام کے حالات بڑے عجیب ہیں ۔ اللہ نے ان کو بہت بلند درجات عطا فرمائے ہیں اور ان کی خصوصیات ہیں جو کسی دوسرے کو اُمت میں حاصل نہیں ہیں۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 اللہ تعالیٰ کے لیے کوئی ضابطہ نہیں ہے : 6 3
5 معجزہ اورنظر بندی کا فرق : 6 3
6 حضرت جابر کے لیے دُعائے مغفرت : 7 3
7 مغفرت کا مطلب : 7 3
8 صحابہ کرام کی سب سے بڑی خصوصیت : 8 3
9 قرآن پاک 9 1
10 (١) قرآن کلام اللہ ہے : 9 9
11 قرآن ِپاک اورذاتِ الٰہی : 10 9
12 شیخ الاسلام سیمینار 16 1
13 دُعا کے فضائل وترغیب میں رسول اللہ ۖ کے ارشادات 29 1
14 دُعا کا حکم ، دُعا عبادت ہے : 29 13
15 دُعا کا حکم اس اُمت کی خصوصیت ہے : 29 13
16 دُعا تقدیر کو بدل دیتی ہے : 30 13
17 دُعا عبادت کا مغز ہے : 30 13
18 دُعا نصف عبادت ہے : 30 13
19 دُعارحمت کی کنجی ہے : 31 13
20 دُعا افضل عبادت ہے : 31 13
21 دعاء مؤمن کا ہتھیا رہے : 31 13
22 دُعا گمان کے اعتبار سے ہے : 31 13
23 دُعا کرنے والا کبھی برباد نہیں ہوتا : 31 13
24 دُعا نازل اورغیر نازل دونوں مصائب کے لیے نفع بخش ہے : 32 13
25 بندے کی دُعا پر اللہ کا اثر : 32 13
26 استخارہ ، متعلقات ومسائل 33 1
27 استخارہ کی حکمت : 34 26
28 استخارہ کی فضیلت : 34 26
29 استخارہ کا مسنون طریقہ : 35 26
30 استخارہ کا نتیجہ : 36 26
31 استخارہ کن امور میں کیا جائے ؟ 37 26
32 نماز استخارہ کن اوقات میں پڑھی جائے؟ 38 26
33 استخارہ میں تکرار : 38 26
34 نتیجہ ٔ استخارہ کا شرعی حکم : 39 26
35 کسی شخص کا دُوسرے کے لیے استخارہ کرنا : 39 26
36 حضور ۖ کی سیرت و صورت 42 1
37 رسول اللہ ۖ کی صورتِ مبارکہ وحُسن وجمال کی ایک جھلک : 42 36
38 آنچہ خوباں ہمہ دارند تو تنہا داری 42 36
39 وفیات 47 1
40 نبوی لیل و نہار 48 1
41 آنحضرت ۖ کی عادات ِپاکیزہ کھانا کھانے کے بارہ میں : 48 40
42 دو قسم کے حریص 54 40
43 دوقسم کے علم 54 40
44 بچوں کی پرورش سے متعلق احادیث ِنبویہ 55 1
45 بچوں کی پرورش میں مصیبتیں جھیلنے اوردُودھ پلانے کی فضیلت : 55 44
46 لڑکیوں کی پرورش کرنے کی فضیلت : 55 44
47 حمل ساقط ہوجانے اورزچہ بچہ کے مر جانے کی فضیلت : 55 44
48 جناب جنرل پرویز مشرف صاحب اور جناب شوکت عزیز صاحب کے نام کھلا خط 57 1
49 دینی مسائل 60 1
50 ( بیمار کی نماز کا بیان ) 60 49
51 قیام سے متعلق مسائل : 60 49
52 بیٹھ کر نماز پڑھنا : 61 49
53 لیٹ کر نماز پڑھنا : 62 49
Flag Counter