ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2005 |
اكستان |
|
شیخ الاسلام سیمینار منعقدہ 6مارچ2005ئ (رپورٹ : ابو معاویہ محمد اشرف علی صاحب) ٢٤ محرم الحرام ١٤٢٦ھ /٦مارچ ٢٠٠٥ء بروز اتوار، آزادی ہند کے عظیم مجاہدشیخ العرب والعجم حضرت اقدس مولانا سیّد حسین احمد مدنی رحمة اللہ علیہ کی حیات وکارنامے بیان کرنے کے حوالے سے ملکی سطح پر پہلا ''شیخ الاسلام سیمینار''وقت مقررہ پر جامعہ سیّدنا اسعد بن زُرارہ بہاولپورکے زیرِ اہتمام منعقد ہوا۔ پنڈال ڈھائی ایکڑ اراضی پر انتہائی خوبصورتی سے بنایا گیا تھا جبکہ سٹیج ٧٠١٦ کا تھا ۔ پنڈال کے اندر حضرت شیخ الاسلام کے متعلق ان کے معاصرین اوردیگر مشاہیر کے اقوال پر مبنی بینر ز آویزاں تھے، شرکاء کے قافلے رات سے ہی پہنچنا شروع ہو گئے تھے۔ حضرت شیخ الاسلام کے فرزندِ ارجمند حضرت مولانا سیّد ارشد مدنی ، نبیرہ حضرت شیخ الاسلام حضرت سیّد محمود اسعد مدنی ، نواسہ حضرت شیخ الاسلام مفتی سیّد محمد سلمان منصورپوری سمیت کئی مشاہیر کا بہاولپور ائیر پورٹ پر تاریخی اور مثالی استقبال کیا گیا ۔ استقبال کرنے والوں میں جے یو آئی ضلع بہاولپور کے عہدیداران اورجامعہ سیّدنا اسعد بن زُرارہ کے معاونین اورمحبین شامل تھے جنہوں نے جمعیت کے پرچموں کے زیرِ سایہ مہمانان ِکرام کو بڑے جلوس کی شکل میں جامعہ تک پہنچایا ۔ سیمینار کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ بعد ازاں ہدیہ نعت پیش کیا گیا۔ اس سیمینار کے میزبان مفتی سیّد محمد مظہر اسعدی نے جامع خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔ آپ نے تمام مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور سیمینار کے انعقاد کی غرض وغایت بیان کرتے ہوئے کہا: ''سیمینار کی غرض سنت اللہ کی اتباع ہے جیساکہ سورہ ہود کے آخری رکوع کی آیت ِمبارکہ میں اللہ رب العزت فرماتے ہیں ہم آپ کوانبیاء ورُسل،اُممِ سابقہ ، صالحین کے صالح کردار اوران کے معاندین کے انجام کو اس لیے بیان کرتے ہیں تاکہ آپ کو تسکین قلب اورثابت قدمی نصیب ہو ۔اطمینان قلب کا ہر مومن محتاج ہے مگر ہمارا محتاج ہونا سب سے اہم ہے ۔ آپ ۖنے خود فرمایا میری اُمت کا آخری حصہ سب سے زیادہ آزمائشوں میں ہوگا، لہٰذا اللہ والوں کا