ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2005 |
اكستان |
|
بچوں کی پرورش سے متعلق احادیث ِنبویہ ( حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمة اللہ علیہ ) بچوں کی پرورش میں مصیبتیں جھیلنے اوردُودھ پلانے کی فضیلت : ٭ رسول اللہ ۖ نے ارشاد فرمایا عورت اپنی حالت ِحمل سے لے کر بچہ جننے اور دُودھ چھڑانے تک فضیلت وثواب میں ایسی ہے جیسے اسلام کی راہ میں سرحد کی نگہبانی کرنے والا (جس میں ہر وقت وہ مجاہدہ کے لیے تیا ررہتا ہے) اوراگر (عورت)اِس درمیان میں مرجائے تو اُس کو شہید کے برابر ثواب ملتا ہے۔ (کسوة النسائ، بہشتی زیور ٤٦٦/٨) ٭ رسول اللہ ۖ نے فرمایا '' جب عورت بچہ کو دُودھ پلاتی ہے تو ہر گھونٹ کے پلانے پر اُس کو ایسا اجر ملتا ہے جیسے کسی جاندار کو زندگی دے دی پھر وہ جب دُودھ چھڑاتی ہے تو فرشتہ اُس کے کندھے پر (شاباشی سے ہاتھ ) مارتا ہے اورکہتا ہے کہ پچھلے گناہ سب معاف ہو گئے ،اب آگے جو گناہ کا کام ہو گا وہ آئندہ لکھا جائے گا''اور اس سے مراد گناہ ِصغیرہ ہیں ،مگر گناہ ِصغیرہ کا معاف ہو جانا کیا تھوڑی بات ہے۔( کسوة النساء ،بہشتی زیور ٤٦٧/٨) لڑکیوں کی پرورش کرنے کی فضیلت : ٭ رسول اللہ ۖ نے ارشاد فرمایا جس شخص کی تین لڑکیاں ہوں اوروہ اُن کو علم وادب سکھلائے اوراُن کی پرورش کرے اور اُن پر مہربانی کرے، اُس کے لیے ضرور جنت واجب ہو جاتی ہے ۔(رواہ البخاری ) فائدہ : چونکہ اولاد سے طبعی محبت ہو تی ہے اس لیے اِس حق کے بیان کرنے میں شریعت نے زیادہ اہتمام نہیں فرمایا اورلڑکیوں کو چونکہ حقیر سمجھتے تھے اِس لیے اُن کی تربیت کی فضیلت بیان فرمائی۔ (فروغ الایمان ) حمل ساقط ہوجانے اورزچہ بچہ کے مر جانے کی فضیلت : ٭ رسول اللہ ۖ نے ارشاد فرمایا جو عورت کنوارپَنے کی حالت میں یاحمل میں بچہ جننے کے وقت یا چلّے کے دنوں میں مرجائے اُس کو شہادت کا درجہ ملتا ہے۔ (بہشتی زیور ٤٦٢/٨ ) ٭ رسول اللہ ۖ نے ارشاد فرمایا جوحمل گر جائے وہ بھی اپنی ماں کو گھیسٹ کر جنت میں لے جائے گا جب کہ ثواب سمجھ کر صبر کرے۔ (بہشتی زیور ٤٦٢/٨)