ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2005 |
اكستان |
|
حضرت انس فرماتے ہیں کہ آپ ۖ کی خوشبو (جو آپ ۖ سے آتی تھی )جیسی خوشبو میں نے مشک وعنبر میں نہیں پائی کہ آپ ۖ مشک وعنبر سے زیادہ خوشبو دار تھے ۔(بخاری۔دلائل النبوہ ج١ ص٢٥٥) علامہ سیوطی رحمہ اللہ نے ذکر کیا ہے کہ آپ کی تشریف آوری خوشبو کی آمد سے معلوم ہو جاتی( خصائص کبرٰی ج١ ص ٦٧) ۔محدث بیہقی رحمہ اللہ نے لکھا ہے کہ آپ کا پسینہ مبارک مثل موتی کے چمکتا تھا جو مشک سے زیادہ خوشبودارتھا (دلائل النبوة ج١ ص١٩٩ )۔ علامہ سیوطی رحمہ اللہ نے لکھا ہے کہ چہرہ مبارک پر پسینہ مثل موتیوں کے چمکتا جو خالص مشک سے بھی زیادہ خوشبودارہوتا(خصائص کبرٰی ج١ ص٦٧)۔ حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کی روایت ہے کہ آپ ۖکے دست ِمبارک کو نہایت خوشبودار اور ٹھنڈا پایا ،گویا کہ عطر فروش کے عطردان سے نکلا ہو۔ (مسلم ، دلائل النبوة ج١ ص٢٥٦) حضرت حسان بن ثابت حضور اقدس ۖ کی شان میںآپ کو خطاب کرتے ہوئے فرماتے ہیں : واحسن منک لم ترقط عینی واجمل منک لم تلد النسآئ خلقت مبرّا من کُل عیبٍ کانّک قد خلقت کما تشآئُ ''آپ ۖ سے بہترذات کبھی میری آنکھ نے نہیں دیکھی ، اور آپ ۖ سے زیادہ حسین جمیل کبھی کسی عورت کے یہاں پیدا نہیں ہوا۔ آپ ۖ ہر عیب سے مبراء وپاکیزہ ہوکر پیدا ہوئے ہیں، گویا کہ آپ ۖ اپنی من پسند کے مطابق پیدا کیے گئے ہیں''۔ (خصائص مصطفی ص١٢) پر کشش رنگت ،مبارک رُخِ انور، دلنشین آنکھیں ، خوبصورت ابرو، دہن دلرُبا، چمکداردندانِ مبارک، خوبصورت ستواں ناک ، حسین رُخسار، پُرنور پیشانی ،پُر جمال سرمبارک ، خوبصورت کندھے ، فراخ سینہ ، متوازن ناف ، سڈول کمر ، مضبوط کلائیاں ، کسرتی پنڈلیاں ،ترشی ہوئی ایڑیاں ، خوشنما اور متوازن پائوں ،گٹھے ہوئے جوڑ ، خوبصورت ہتھیلیاں ، دل آویز اُنگلیاں ،خوبرو کان ، میانہ جسم اطہر ، پُر جمال قد ، معطر نورانی بغلیں ، رفتار باوقار ، گھنے سیاہ بال ،پُر نور داڑھی، عنبریں پسینہ ، صادق مہرنبوت ۔ غرضیکہ ہر ہر عضو مبارک اپنی جگہ بالکل صحیح سالم اورہر عیب