Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2005

اكستان

27 - 64
مقتدر علماء کرام !میں اکابرین ِدیوبند کو پاکستان کی سرزمین پر جمعیت علماء اسلام پاکستان کی طرف سے خوش آمدید کہتے ہوئے جامعہ کے منتظمین خصوصاًمولانا مفتی مظہر کا تہہ دل سے ممنون ہوں جنہوں نے اس بابرکت مجلس کااہتمام کیا۔اس مجلس میں حضرت مولانافضل الرحمن صاحب نے شریک ہونا تھا۔ علالت کی وجہ سے خود تشریف نہیں لا سکے، میں اُن کی غیرحاضر ی پراُن کی طرف سے اکابر علماء اور آپ حضرات سے معذرت کرتاہوں۔ میں اپنے آپ کو اس قابل نہیں سمجھتا کہ آپ کے سامنے کچھ کہنے کی جسارت کروں۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اکابرین کے اقوال پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین''۔
	جامعہ اشرفیہ لاہور کے نائب مہتمم، تلمیذ حضرت مدنی   حضرت مولانا عبدالرحمن صاحب اشرفی نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا :''میں اس تاریخی سیمینار کے انعقاد پر دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرنا سعادت سمجھتا ہوں۔ حضرت کا چہرہ مبارک اتناپُرنور تھا کہ دیکھ کریوں محسوس ہوتا تھا کہ میرے دل میں نور کی بارش ہو رہی ہے، خاص کر جب حدیث شریف کا درس دیتے تھے۔ حضرت مدنی   کی جب یاد آتی ہے تو میں اپنے کندھے کو اپنے ہاتھوں سے خوب مل کر اپنے چہرے پر ملتا ہوں کہ میرا یہ کندھا ایک بار دورانِ نماز حضرت مدنی   کو لگا ہے۔ اللہ تعالیٰ اس نسبت کو قبول فرمالے اور میری اِس نسبت کو اللہ تعالیٰ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے قائم رکھے''۔ 
	اس کے بعد آخری خطاب حضرت مولانا سیّدارشد مدنی مدظلہ کا ہوا۔ آپ جب سٹیج پر تشریف لائے توہزاروں شرکاء نے فلک شگاف نعروں سے پُرجوش استقبال کیا۔ آپ نے پون گھنٹہ سے زیادہ خطاب فرمایا۔ آپ نے کہا کہ سٹیج پر ا تنے معمر اہل اللہ کا اجتماع زندگی میں شاذو نادر ہی دیکھا ہے اور سامعین کا اتنے بڑے اجتماع میں پرسکون اور پُر وقار انداز سے بیٹھنا سب حضرت شیخ الاسلام   کی برکات ہیں۔ 
	حضرت شیخ الاسلام   کی زندگی کا وہ حصہ جو لوگوں کے سامنے تھا اور گھر کی زندگی جو عام لوگوں سے اوجھل تھی ہم نے قریب سے دیکھا اس میں کوئی اختلاف نہ تھا یعنی زندگی میں یکسانیت تھی ۔ رسول اللہ  ۖ  کی اتباع رگ وریشہ میں پیوست تھی۔ ہر شخص یہ سمجھتا تھا کہ آپ کا کوئی عمل حضور  ۖ  کی زندگی سے ہٹ کر نہیں ۔ آخری لمحہ تک زندگی کو  رسول اللہ  ۖ  کی اُمت کی خدمت کے لیے وقف کررکھا تھا۔ آپ کی زندگی انتہائی درویشانہ تھی ،آپ ہر مہینہ مقروض رہتے تھے ،تنگی اور عسرت کی زندگی تھی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ حدیث کے طلباء اچھی طرح جانتے ہیںکہ آپ ایک شفیق اُستاد ہی نہیں بلکہ ایک کامل ذات تھے۔ آپ کے شاگردوں نے آپ کے بتائے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 اللہ تعالیٰ کے لیے کوئی ضابطہ نہیں ہے : 6 3
5 معجزہ اورنظر بندی کا فرق : 6 3
6 حضرت جابر کے لیے دُعائے مغفرت : 7 3
7 مغفرت کا مطلب : 7 3
8 صحابہ کرام کی سب سے بڑی خصوصیت : 8 3
9 قرآن پاک 9 1
10 (١) قرآن کلام اللہ ہے : 9 9
11 قرآن ِپاک اورذاتِ الٰہی : 10 9
12 شیخ الاسلام سیمینار 16 1
13 دُعا کے فضائل وترغیب میں رسول اللہ ۖ کے ارشادات 29 1
14 دُعا کا حکم ، دُعا عبادت ہے : 29 13
15 دُعا کا حکم اس اُمت کی خصوصیت ہے : 29 13
16 دُعا تقدیر کو بدل دیتی ہے : 30 13
17 دُعا عبادت کا مغز ہے : 30 13
18 دُعا نصف عبادت ہے : 30 13
19 دُعارحمت کی کنجی ہے : 31 13
20 دُعا افضل عبادت ہے : 31 13
21 دعاء مؤمن کا ہتھیا رہے : 31 13
22 دُعا گمان کے اعتبار سے ہے : 31 13
23 دُعا کرنے والا کبھی برباد نہیں ہوتا : 31 13
24 دُعا نازل اورغیر نازل دونوں مصائب کے لیے نفع بخش ہے : 32 13
25 بندے کی دُعا پر اللہ کا اثر : 32 13
26 استخارہ ، متعلقات ومسائل 33 1
27 استخارہ کی حکمت : 34 26
28 استخارہ کی فضیلت : 34 26
29 استخارہ کا مسنون طریقہ : 35 26
30 استخارہ کا نتیجہ : 36 26
31 استخارہ کن امور میں کیا جائے ؟ 37 26
32 نماز استخارہ کن اوقات میں پڑھی جائے؟ 38 26
33 استخارہ میں تکرار : 38 26
34 نتیجہ ٔ استخارہ کا شرعی حکم : 39 26
35 کسی شخص کا دُوسرے کے لیے استخارہ کرنا : 39 26
36 حضور ۖ کی سیرت و صورت 42 1
37 رسول اللہ ۖ کی صورتِ مبارکہ وحُسن وجمال کی ایک جھلک : 42 36
38 آنچہ خوباں ہمہ دارند تو تنہا داری 42 36
39 وفیات 47 1
40 نبوی لیل و نہار 48 1
41 آنحضرت ۖ کی عادات ِپاکیزہ کھانا کھانے کے بارہ میں : 48 40
42 دو قسم کے حریص 54 40
43 دوقسم کے علم 54 40
44 بچوں کی پرورش سے متعلق احادیث ِنبویہ 55 1
45 بچوں کی پرورش میں مصیبتیں جھیلنے اوردُودھ پلانے کی فضیلت : 55 44
46 لڑکیوں کی پرورش کرنے کی فضیلت : 55 44
47 حمل ساقط ہوجانے اورزچہ بچہ کے مر جانے کی فضیلت : 55 44
48 جناب جنرل پرویز مشرف صاحب اور جناب شوکت عزیز صاحب کے نام کھلا خط 57 1
49 دینی مسائل 60 1
50 ( بیمار کی نماز کا بیان ) 60 49
51 قیام سے متعلق مسائل : 60 49
52 بیٹھ کر نماز پڑھنا : 61 49
53 لیٹ کر نماز پڑھنا : 62 49
Flag Counter