Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2005

اكستان

18 - 64
بہت مشکل ہے، کسی ایک شعبہ میں کام کرنے والا دین کے بقیہ شعبوں کی ضرورت سے بے نیاز ہوتا ہے۔حضرت شیخ الاسلام   کی سیرت و کردار سامنے آنے سے اس باطل نظرئیے کا علاج بھی ہو جاتا ہے۔
	مفتی مظہر اسعدی نے اس سیمینار کے لیے سرزمین ِبہاول پور کے انتخاب کے حوالے سے حاضرین کو بتایا کہ حضرت شیخ الاسلام  مدینہ منورہ میں اپنے تدریسی مشاغل کے ساتھ موجود تھے تو اُس وقت نواب آف بہاولپور ، بہاول خاں اول بغرض زیارت حرمین شریفین گئے تو نواب صاحب کو عرب وعجم کے مابین ترجمانی کے لیے ایک جید عالمِ دین کی تلاش تھی تو حضرت شخ الا سلام کے چہرے پر نظر پڑتے ہی اور مسجد نبوی کی مصروفیات کو دیکھ کر بہت متاثر ہوئے، لہٰذا کچھ وقت کے حصول کے لیے درخواست کی۔ حضرت نے نواب صاحب کی اس مخلصانہ درخواست کو قبول فرمایا۔ یہ حضرت مدنی   کابہاولپور سے تعلق کا پہلا قدم تھا۔
 	آخر میں یہ بات عرض کرتا چلوں کہ مارچ کے مہینہ کو ہی کیوں منتخب کیا گیا اس کی دو مناسبتیں ہیں ۔
	(١)   ہندوستان کی زمین پر دہلی میں شیخ الاسلام   سیمینار جب ہوا تو وہ بھی ماہِ مارچ تھا ۔
	 (٢)  حضرت شیخ ا لاسلام ریاست بہاولپور کی بستی دین پور میں جب دوسری مرتبہ تشریف لائے اور سلسلہ قادریہ میں حضرت خلیفہ غلام محمد دینپوری نے اجازت بیعت والی نعمت سے نوازا تو وہ بھی مارچ کا مہینہ ہی تھا۔ 
	افتتاحی خطاب کے دوران حضرت شیخ الاسلام  کے تلمیذ شیخ الحدیث مولانا گل محمد آف تونسہ شریف ضلع ڈیرہ غازی خاں نے اپنے تاثرات تفصیل سے بیان فرماتے ہوئے کہا : اللہ ہم کو زندہ رکھ کر ایک بہت بڑے کام اوراس ملک میں ایک بہت بڑے نام کی یاد تازہ کررہے ہیں خصوصاً مفتی صاحب جن کا روحانی تعلق شیخ الاسلام  سے ہے اوراس شہر میں کچھ عرصہ سے آپ کے مراتب اور منازل کے ترجمان ہیں۔ اللہ نے ان کو یہ شرف بخشا ہے کہ انہوں نے حضرت مدنی   کے نام پر ایک سیمینار منعقد کیا ہے ۔ حضرت مولانا مدنی   سنت کے اتنے پابند تھے کہ فرمایا کرتے تھے میرے ساتھیو! میرے شاگردو! ساری دنیا کی باتیں چھوڑدو لیکن کبھی تم سے اللہ کے نبی  ۖ  کی سنت کے خلاف کوئی کام نہ ہونے پائے۔اللہ نے دارالعلوم دیوبند کو علم کا گہوارہ بنایا ہے، کسی طالب علم کے ساتھ کبھی ترش رُوئی سے پیش نہیں آئے ۔ حضرت  نے فرمایا جو لوگ میرے دروازہ پر آتے ہیں اپنا رزق خو دلے کر آتے ہیں اوران کا مجھ پر احسان ہے۔ آپ  کی زندگی صحابہ  والی زندگی تھی۔
	ان کے بعد مفتی محمود اکیڈمی کراچی کے منیجنگ ڈائریکٹر جناب محمد فاروق قریشی صاحب نے ''شیخ الاسلام  
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 اللہ تعالیٰ کے لیے کوئی ضابطہ نہیں ہے : 6 3
5 معجزہ اورنظر بندی کا فرق : 6 3
6 حضرت جابر کے لیے دُعائے مغفرت : 7 3
7 مغفرت کا مطلب : 7 3
8 صحابہ کرام کی سب سے بڑی خصوصیت : 8 3
9 قرآن پاک 9 1
10 (١) قرآن کلام اللہ ہے : 9 9
11 قرآن ِپاک اورذاتِ الٰہی : 10 9
12 شیخ الاسلام سیمینار 16 1
13 دُعا کے فضائل وترغیب میں رسول اللہ ۖ کے ارشادات 29 1
14 دُعا کا حکم ، دُعا عبادت ہے : 29 13
15 دُعا کا حکم اس اُمت کی خصوصیت ہے : 29 13
16 دُعا تقدیر کو بدل دیتی ہے : 30 13
17 دُعا عبادت کا مغز ہے : 30 13
18 دُعا نصف عبادت ہے : 30 13
19 دُعارحمت کی کنجی ہے : 31 13
20 دُعا افضل عبادت ہے : 31 13
21 دعاء مؤمن کا ہتھیا رہے : 31 13
22 دُعا گمان کے اعتبار سے ہے : 31 13
23 دُعا کرنے والا کبھی برباد نہیں ہوتا : 31 13
24 دُعا نازل اورغیر نازل دونوں مصائب کے لیے نفع بخش ہے : 32 13
25 بندے کی دُعا پر اللہ کا اثر : 32 13
26 استخارہ ، متعلقات ومسائل 33 1
27 استخارہ کی حکمت : 34 26
28 استخارہ کی فضیلت : 34 26
29 استخارہ کا مسنون طریقہ : 35 26
30 استخارہ کا نتیجہ : 36 26
31 استخارہ کن امور میں کیا جائے ؟ 37 26
32 نماز استخارہ کن اوقات میں پڑھی جائے؟ 38 26
33 استخارہ میں تکرار : 38 26
34 نتیجہ ٔ استخارہ کا شرعی حکم : 39 26
35 کسی شخص کا دُوسرے کے لیے استخارہ کرنا : 39 26
36 حضور ۖ کی سیرت و صورت 42 1
37 رسول اللہ ۖ کی صورتِ مبارکہ وحُسن وجمال کی ایک جھلک : 42 36
38 آنچہ خوباں ہمہ دارند تو تنہا داری 42 36
39 وفیات 47 1
40 نبوی لیل و نہار 48 1
41 آنحضرت ۖ کی عادات ِپاکیزہ کھانا کھانے کے بارہ میں : 48 40
42 دو قسم کے حریص 54 40
43 دوقسم کے علم 54 40
44 بچوں کی پرورش سے متعلق احادیث ِنبویہ 55 1
45 بچوں کی پرورش میں مصیبتیں جھیلنے اوردُودھ پلانے کی فضیلت : 55 44
46 لڑکیوں کی پرورش کرنے کی فضیلت : 55 44
47 حمل ساقط ہوجانے اورزچہ بچہ کے مر جانے کی فضیلت : 55 44
48 جناب جنرل پرویز مشرف صاحب اور جناب شوکت عزیز صاحب کے نام کھلا خط 57 1
49 دینی مسائل 60 1
50 ( بیمار کی نماز کا بیان ) 60 49
51 قیام سے متعلق مسائل : 60 49
52 بیٹھ کر نماز پڑھنا : 61 49
53 لیٹ کر نماز پڑھنا : 62 49
Flag Counter