Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2005

اكستان

12 - 64
ذات کو حرکت کی ضرورت کیونکہ وہ ہرجگہ موجود ہے۔اور جب ذات ہی حرکت سے منزہ ہے تو دوسری عرضی حرکتیں کہاں پیدا ہو سکتی ہیں وہ ان سے بھی بلند ہے۔
	(٥)  اس لیے یوں سمجھا یاجاتا ہے کہ کلام کی دو قسمیں ہیں: ایک وہ جو متکلم کی ذات میں ہو مثلاً آپ اپنے دل میں کوئی بات کہہ رہے ہوں اُسے'' کلامِ نفسی'' کہا جاتا ہے ،یہ تو منتقل نہیں ہو سکتا۔ دوسری قسم ''کلام لفظی'' کہلاتی ہے یعنی جب آپ کی زبان سے وہ کلام ادا ہو جائے تو پھر دوسرے کے کان تک منتقل ہو سکتا ہے کیونکہ وہ کلام لفظی بن گیا ہے، اس نے الفاظ کی شکل اختیار کرلی ہے ۔ 
	بس کلام ِالٰہی جو نازل ہو اوہ کلام ِلفظی ہی ہے اوریہ کلام( ماتریدیہ اور اشاعرہ کے نزدیک) حادث ہے۔
وقال شیخ زادہ  :  وَاِنَّمَا الْمُنَزَّلُ ھُوَ الْکَلامُ اللفظِیُّ الحادثُ المُرَکَّبُ مِنَ الالفاظِ والحروفِ المُؤلفةُ مِنَ الاےَاتِ وَالسُّوَرِ وھو القُرآنُ المُعجِزُ الْمُتَحَدَی بہ لِکونہ کَلامُ اللّٰہِ حقیقةً ۔ عَلٰی انہ مخلوق لِلّٰہِ تعالیٰ لیسَ مِن تَالیفِ الْمَخْلُوقِینَ ۔لَاعَلٰی مَعْنٰی اَنَّہ صِفَة قَائمة بِذاتِہ تَعَالیٰ لِاَنَّہ حادِث وَیَمتنِعُ قِیامُ الحَوَادثِ بِہِ تَعَالیٰ  ۔
 ''(شیخ زادہ مفسر قرآن فرماتے ہیں )جو چیز نازل ہوئی ہے وہ لفظی کلام ہے نو پیدا ہے اورسورتوں اورآیات کے الفاظ اور حروف سے مرکب ہے اوریہی وہ قرآن ہے جو عاجز کردینے والا ہے جس کا چیلنج دیا جاتاہے کیونکہ یہ حقیقت میں اللہ کا کلام ہے اوریہ اللہ تعالیٰ کا پیدا کیا ہوا ہے مخلوق کا پیدا کیا ہوا نہیں ہے ۔ا س معنی میں نہیں کہ یہ ایسی صفت ہے جو اللہ تعالیٰ کی ذات کے ساتھ قائم ہے اس لیے کہ یہ نو پید اہے اورنو پیدا چیزوں کا اللہ تعالیٰ کے ساتھ قائم ہونا ممتنع ہے'' ۔
	ان الفاظ کے کلام الٰہی ہونے کا مطلب اورکیفیت ِوحی جس کی صورت یہ ہوتی تھی کہ حق تعالیٰ اپنی قدرتِ کاملہ سے اُن حروف کی آوازیں جبرئیل ِامین کے لیے پیدا فرمادیتے تھے اور انہیں اس امر کا یقین عطا  فرمادیتے تھے کہ یہی وہ عبارت ہے جو کلام نفسی قائم بذات تعالیٰ کے معنی ادا کررہی ہے جیسا کہ بخاری شریف باب کیف بد أ الوحی میں اس قسم کو  '' اَشَدُّ عَلَیَّ ''سے تعبیر کیا گیا ہے ،کیونکہ ہم یہ دیکھتے ہیں کہ ستار اور ہارمونیم وغیر
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 اللہ تعالیٰ کے لیے کوئی ضابطہ نہیں ہے : 6 3
5 معجزہ اورنظر بندی کا فرق : 6 3
6 حضرت جابر کے لیے دُعائے مغفرت : 7 3
7 مغفرت کا مطلب : 7 3
8 صحابہ کرام کی سب سے بڑی خصوصیت : 8 3
9 قرآن پاک 9 1
10 (١) قرآن کلام اللہ ہے : 9 9
11 قرآن ِپاک اورذاتِ الٰہی : 10 9
12 شیخ الاسلام سیمینار 16 1
13 دُعا کے فضائل وترغیب میں رسول اللہ ۖ کے ارشادات 29 1
14 دُعا کا حکم ، دُعا عبادت ہے : 29 13
15 دُعا کا حکم اس اُمت کی خصوصیت ہے : 29 13
16 دُعا تقدیر کو بدل دیتی ہے : 30 13
17 دُعا عبادت کا مغز ہے : 30 13
18 دُعا نصف عبادت ہے : 30 13
19 دُعارحمت کی کنجی ہے : 31 13
20 دُعا افضل عبادت ہے : 31 13
21 دعاء مؤمن کا ہتھیا رہے : 31 13
22 دُعا گمان کے اعتبار سے ہے : 31 13
23 دُعا کرنے والا کبھی برباد نہیں ہوتا : 31 13
24 دُعا نازل اورغیر نازل دونوں مصائب کے لیے نفع بخش ہے : 32 13
25 بندے کی دُعا پر اللہ کا اثر : 32 13
26 استخارہ ، متعلقات ومسائل 33 1
27 استخارہ کی حکمت : 34 26
28 استخارہ کی فضیلت : 34 26
29 استخارہ کا مسنون طریقہ : 35 26
30 استخارہ کا نتیجہ : 36 26
31 استخارہ کن امور میں کیا جائے ؟ 37 26
32 نماز استخارہ کن اوقات میں پڑھی جائے؟ 38 26
33 استخارہ میں تکرار : 38 26
34 نتیجہ ٔ استخارہ کا شرعی حکم : 39 26
35 کسی شخص کا دُوسرے کے لیے استخارہ کرنا : 39 26
36 حضور ۖ کی سیرت و صورت 42 1
37 رسول اللہ ۖ کی صورتِ مبارکہ وحُسن وجمال کی ایک جھلک : 42 36
38 آنچہ خوباں ہمہ دارند تو تنہا داری 42 36
39 وفیات 47 1
40 نبوی لیل و نہار 48 1
41 آنحضرت ۖ کی عادات ِپاکیزہ کھانا کھانے کے بارہ میں : 48 40
42 دو قسم کے حریص 54 40
43 دوقسم کے علم 54 40
44 بچوں کی پرورش سے متعلق احادیث ِنبویہ 55 1
45 بچوں کی پرورش میں مصیبتیں جھیلنے اوردُودھ پلانے کی فضیلت : 55 44
46 لڑکیوں کی پرورش کرنے کی فضیلت : 55 44
47 حمل ساقط ہوجانے اورزچہ بچہ کے مر جانے کی فضیلت : 55 44
48 جناب جنرل پرویز مشرف صاحب اور جناب شوکت عزیز صاحب کے نام کھلا خط 57 1
49 دینی مسائل 60 1
50 ( بیمار کی نماز کا بیان ) 60 49
51 قیام سے متعلق مسائل : 60 49
52 بیٹھ کر نماز پڑھنا : 61 49
53 لیٹ کر نماز پڑھنا : 62 49
Flag Counter