ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2005 |
اكستان |
|
نام کتاب : تذکرة المفسرین تصنیف : حضرت مولانا قاضی محمد زاہد الحسینی صفحات : ٣٩٢ سائز : ١٦/٢٣٣٦ ناشر : دارالارشاد، اٹک شہر قیمت : /٢٢٠ حضرت مولانا قاضی زاہد الحسینی رحمہ اللہ کی شخصیت محتاجِ تعارف نہیں ۔ آپ فاضل دیوبند ہونے کے ساتھ ساتھ شیخ التفسیر حضرت مولانا احمد علی لاہوری رحمہ اللہ کے خلیفہ مجاز بھی ہیں ۔ علومِ قرآن سے آپ کو خاص شغف ہے، اس سلسلہ میں آپ نے بہت سی کتابیں تحریر فرمائی ہیں ۔اُنہی میں سے ایک کتاب ''تذکرة المفسرین '' بھی ہے ۔ اس کتاب میں آپ نے قرنِ اول سے لے کر چودھویں صدی تک کے چیدہ چیدہ ٦٢٦ مفسرین کا بلااختلافِ مسلک ومشرب تذکرہ کیا ہے، اُردو اَدب میں اس سلسلہ کی یہ پہلی کاوِش کہی جاسکتی ہے جو قابل ِذکر ہونے کے ساتھ ساتھ قابلِ قدر بھی ہے ۔ مصنف علیہ الرحمہ نے چودھویں صدی کے مفسرین میں کچھ ایسے لوگوں کا تذکرہ بھی کیا ہے جن کو ترک کر دینا مناسب تھا ، کیونکہ اُن کی تفسیرتفسیر کہلانے کے بجائے تحریف کہلانے کی مستحق ہے اوربہت سے نامور مفسرین کا تذکرہ رہ گیا ہے جن کا ذکرضروری تھا مثلاً ''معارف القرآن'' کے مصنف حضرت مولانا محمدادریس کاندھلوی رحمةاللہ علیہ '،'بیان السبحان'' کے مصنف حضرت مولاناعبدالدائم جلالی رحمة اللہ علیہ ، ''تذکیر بسورة الکہف'' کے مصنف حضرت مولانا مناظراحسن گیلانی رحمة اللہ علیہ ،''حلُ القرآن ''کے مصنف حضرت مولانا حبیب احمد کیرانوی رحمةاللہ علیہ، ''انوارالبیان ''کے مصنف حضرت مولانا عاشق الٰہی مدنی رحمة اللہ علیہ وغیرہ وغیر۔ کتاب میںبعض ناموں پر'' رح '' کی علامت مناسب معلوم نہیں ہوتی۔ اکثر مقامات پر کتابت کی اغلاط بھی ہیں جن کی تصحیح اشد ضروری ہے ۔بایں ہمہ کتاب اپنے موضوع کے لحاظ سے ایک اچھی کاوِش ہے اور علومِ قرآن سے تعلق رکھنے والے حضرات کے لیے ایک عمدہ تحفہ ہے۔