ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2005 |
اكستان |
|
درست نہیں۔ مسئلہ : جس جانور کا ایک کان تہائی سے زیادہ کٹ گیا ہو یا دُم تہائی سے زیادہ کٹی ہوتو قربانی درست نہیں۔ مسئلہ : جو جانور اتنا لنگڑا ہے کہ فقط تین پائوں سے چلتا ہے چوتھا پائوں رکھا ہی نہیںجاتا یا چوتھا پائوںرکھتا تو ہے لیکن اس سے چل نہیں سکتا ،اس کی بھی قربانی درست نہیں اوراگر چلتے وقت وہ پائوںزمین پر ٹیک کر چلتا ہے اور چلنے میںاس سے سہارا لگتا ہے لیکن لنگڑا کر چلتا ہے تو اس کی قربانی درست ہے ۔ مسئلہ : اتنا دُبلا بالکل مریل جانور جس کی ہڈیوں میں بالکل گودانہ ہو اُس کی قربانی درست نہیں اوراگر اتنا دُبلا نہ ہو تو دبلے ہونے سے کچھ نہیں، اُس کی قربانی درست ہے لیکن موٹے تازے جانور کی قربانی کرنا زیادہ بہتر ہے۔ مسئلہ : جس جانور کے دانت بالکل نہ ہوں اُس کی قربانی درست نہیں اور اگر کچھ دانت گر گئے لیکن جتنے باقی ہیں اُن سے اگر وہ چارہ کھاسکتا ہو تو اُس کی قربانی جائز ہے۔ مسئلہ : جس جانور کی پیدائش ہی سے سینگ نہیں ہیں یاسینگ تو تھے لیکن ٹوٹ گئے یا اُوپر سے خول اُتر گیا ہوتو اُس کی قربانی درست ہے ۔البتہ اگر سینگ جڑ سے یعنی دماغ کی ہڈی کے سرے سے ٹوٹ گئے ہوںیا اُکھڑ گئے ہوں اورچوٹ کا اثر دماغ تک پہنچ گیا ہوتو ایسے جانور کی قربانی درست نہیں ۔ مسئلہ : رسولی والے جانور کی قربانی درست نہیں ۔ مسئلہ : بکری کا اگر ایک تھن یا اُس کا سرا کسی آفت سے جاتا رہا ہو یا پیدائش سے ہی نہ ہو تو اُس کی قربانی درست نہیں۔ اُونٹنی اورگائے کے اگردوتھن یا اُن کے سرے نہ ہوں تو قربانی نہ ہوگی اور اگر صرف ایک نہ ہوتو قربانی ہو جائے گی ۔ مسئلہ : بکری کے ایک تھن اور گائے یا اُونٹنی کے دو تھنوں سے دودھ اُترنا بند ہو گیا ہو یعنی وہ سوکھ گئے ہوں اورباقی سے دودھ آتا ہوتواُس کی قربانی درست نہیں۔ مسئلہ : جلالہ یعنی وہ جانور جو نجاست کھاتا ہو اور اُس کی وجہ سے اُس کا گوشت بدبودار ہو گیا ہو تو اِس حالت میں اس کی قربانی درست نہیں ۔