Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2004

اكستان

50 - 66
فسوس اس کا ہے کہ اس قوم کی فلاح و ترقی میں کوئی رکاوٹ نہ پیدا ہو جائے ۔ بار بار یہ ارشاد زبان ِمبارک پر ہے :ہائے وہ قوم فلاح کیوں کر پائے گی جس نے اپنے سب سے بڑے خیر خواہ کے ساتھ یہ برتائو کیا۔ 
	تواضع اور انکساری حد درجہ کی تھی ۔غریب سے غریب بھی اگر دعوت کرتا تو بلا تکلف منظور فرمالی جاتی اور پھر شاہِ دوجہاں کو ایک غریب کے جھونپڑے پر جانے میں کوئی عذر نہ ہوتا ۔ معمولی سے معمولی شخص جہاں چاہتا حضور  ۖ سے گفتگو کرسکتا تھا نہ دروازہ پر کوئی دربان تھا نہ راستہ میں کوچوان کی ہٹو بچو نہ ساتھیوں کے ساتھ چلنے میں کوئی نرالی شان ہوتی نہ بیٹھنے میں کوئی امتیازی شان، راحت اور آرام میں سب سے کم حصہ ہوتامگر مشقت اور جفاکشی میں سب کے برابر بلکہ زیادہ ۔جوتے یا پھٹے ہوئے کپڑے خود سِی لیتے ،دراز گوش پر سوار ہونے میں بھی کوئی تکبر نہ ہوتا ۔ارشاد ہوا تم سب آدم کی اولاد ہو اور آدم کی اصل مٹی ہے جب کبھی دوچیزوں میں اختیار دیا جاتا توحضور  ۖ  آسان کو پسند فرماتے ہاں اگر اس میں بد سلوکی یا ناانصافی ہوتی تو آپ اُس سے کوسوں دور رہتے۔
	کم گوئی حضور  ۖ  کی طبیعت تھی ۔اگر فرماتے تو مفید بات، دوسروں کو بھی تعلیم ہوتی کہ جو اللہ اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتا ہو اُس کولازم ہے وہ خاموش رہے اور بولے تو اچھی بات۔ ارشاد ہوا مسلمان کی خوبی اس میں ہے کہ بیکار بات اُس سے سرزد نہ ہو ۔ 
	 ہر حالت میں خدا کی طرف توجہ ہوتی ۔ اگر کوئی ناگوار بات پیش آتی تو فرماتے انا للّٰہ وانا الیہ راجعون یا الحمد للّٰہ علٰی کل حال۔ خوشی کے موقع پر فرمایا جاتا الحمد للّٰہ رب العلمین ۔ حضور  ۖ  کا غصہ اور خوشی دونوں چہرۂ مبارک سے ظاہر ہوجاتے ۔ جب خفا ہوتے تو منہ پھیر لیتے اورخوشی کے وقت آنکھ نیچی ہوجاتی، اِترانے کی بجائے عاجزی ظاہر ہوتی۔ حضور  ۖ  کے دامن ِرحمت میں جانور بھی اسی طرح پناہ لیتے جیسے انسان ، اور کافر بھی اس سایہ میں ویسے ہی آرام پاتے جیسے مسلمان۔ارشاد ہوا مومن وہ ہے جس سے آدم کی کسی بھی اولاد کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔
	جانوروں پر مہربانی : بلّی آتی تو اس کے پانی کا برتن اس وقت تک جھکائے رکھا جاتا جب تک وہ سیراب نہ ہوجائے ۔ فرمایا ایک بدکار عورت کی اسی میں نجات ہو گئی کہ پیاس سے سسکتے ہوئے کتے کو پانی پلادیا تھا جس سے وہ زندہ ہو گیا ایک عورت اسی باعث دوزخ میں جل رہی ہے کہ بلی کو باندھ لیا تھا مگر کچھ کھانے کو نہ دیایہاں تک کہ بلی مرگئی ۔
	سوار ہونے والوں کو وصیت ہوتی کہ سواریوں پر سختی نہ کریں ذبح کرنے والوں کو حکم ہوتا کہ ذبح میں تکلیف دہ طریقہ اختیار نہ کریں، گھوڑے والوں کو نصیحت ہوتی اپنے گھوڑوں کے منہ کو چادر یا آستین سے صاف کرلیا کریں ۔اسی عام رحم و کرم کا بھروسہ تھا کہ جانور بھی اپنی شکائیتیں حضور  ۖ  کے دربار میں پیش کرتے تھے۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
52 حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق وعادات 48 51
73 اس شمارے میں 3 1
74 حرف آغاز 4 1
75 درس حدیث 6 1
76 حضرت حذیفہ اور حضرت ابن مسعود کی فضیلت 6 75
77 انہوںنے یزید کے ہاتھ پر بیعت نہیں کی تھی : 10 75
78 یزید کی موت کے بعد اِن کی حکومت ساری دنیا پر قائم ہوگئی تھی : 10 75
79 حضرت عمر ...... فتنوں کے آگے دیوار : 7 75
80 حضرت حذیفہ کی تصدیق کرنے کا حکم : 7 75
81 اپنا خلیفہ نامزد نہ کرنے کی وجہ : 7 75
82 حضرت محمد ابن مَسلَمہ کی فضیلت : 7 75
83 ایک خاتون کی رسول اللہ ۖ کی خدمت میں نکاح کی پیش کش : 8 75
84 صحابہ کرام کی غربت : 8 75
85 بعد میں فراخی آگئی : 9 75
86 اس بچے کی فضیلت : 9 75
87 جناب حضرت مولانا حاجی سیّد محمد عابد صاحب 11 1
88 حضرت اقدس مولانا نانوتوی اور دیوبند : 11 87
89 حضرت مولانا محمد قاسم صاحب اور نانوتہ اورآپ کا شجرہ نسب : 12 87
90 شیخ الحدیث حضرت مولانا مفتی عبدالحمید صاحب 19 1
91 اسراء ومعراج 24 1
92 (نقلی اور عقلی بحث) 24 91
93 اسراء و معراج کا فرق : 24 91
94 آراء مختلفہ دربارۂ معراج : 24 91
95 آغازِمعراج : 24 91
96 تعین ِسال( زمان ِسفر معراج) : 25 91
97 تعین ِماہ : 25 91
98 تعین ِرات : 25 91
99 کیفیت سفر معراج : 25 91
100 درایت : 26 91
101 اہلِ الحاد کے استدلال رؤیا وغیرہ پر بحث : 26 91
102 قرآن سے جسمانی معراج کا ثبوت : 28 91
103 واقعہ معراج پر عقلی بحث : 29 91
104 شبِ معراج 31 1
105 دُعائے مشائخ درشب ِبراء ت 33 1
106 شب ِبرا ء ت............ فضائل و مسائل 35 1
107 ماہِ شعبان کی فضیلت : 35 106
108 شبِ براء ت کی فضیلت : 35 106
109 شبِ برا ء ت میں کیا ہوتا ہے؟ : 36 106
110 ایک اعتراض اور اس کا جواب : 36 106
111 حضور علیہ الصلٰوة والسّلام کا پندرہویں شب میں معمول : 37 106
112 شب ِبراء ت میں کن لوگوں کی بخشش نہیں ہوتی ؟ : 38 106
113 پندرہویں شعبان کے روزہ کا حُکم : 38 106
114 شب براء ت میں ہمیں کیا کرنا چاہیے اور کن کاموں سے بچنا چاہیے : 39 106
115 انتقال پر ملال 39 1
116 اقبا ل کے آئینۂ گفتار میں 40 1
117 فرنگی تہذیب و جمہور یت کے خدوخال 40 116
118 عراق وایران کی جنگ : 40 116
119 شاہ فیصل کا قتل : 41 116
120 کویت پر صدام کا حملہ : 41 116
121 عراق کے بعد افغانستان آئیے : 45 116
122 حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق وعادات 49 1
123 دعاء کی افادیت و اہمیت 51 1
124 دینی مسائل 58 1
125 ( سجدہ سہو کا بیان ) 58 124
126 سجدہ سہو کا طریقہ : 58 124
127 سجدہ سہو کے چندمسائل : 58 124
128 سجدہ سہو واجب ہونے نہ ہونے کا ضابطہ : 59 124
129 سجدہ سہو کے تفصیلی مواقع : 59 124
130 (١) نیت باندھنا اور ثناء پڑھنا : 59 129
131 (٢) قرا ء ت کرنا : 59 129
132 (٣) رکوع کرنا : 60 129
133 (٤) سجدہ کرنا : 61 129
134 (٥) تعدیل ِارکان : 61 129
135 (٦) قعدہ کرنا : 61 129
136 (٧) التحیات پڑھنا : 62 129
137 (٨) سلام پھیرنا : 62 129
138 (٩) وتر میں قنوت پڑھنا : 62 129
139 (١٠) نماز میں سوچنے لگا : 63 129
140 نماز میں شک ہونا : 63 124
141 امام کے پیچھے سجدہ سہو کے مسائل : 64 124
Flag Counter