مرسل
صاحب سنن امام ابو داؤد نے المراسیل میں ایک حدیث مجاہدؒ(متوفی ۱۰۳ھ) سے روایت کی ہے ،فرماتے ہیں :
عن مجاہد رأی النبی ﷺ رجلا طویلا اللحیۃ فقال: لم یشوہ أحدکم بنفسہ؟ قال ورأی رجلا ثائر الرأس یعنی شعثاً فقال أحسن الی شعرک أو احلقہ۔۱؎
مجاہد سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ایک لمبی داڑھی والے کو دیکھا تو فرمایا کہ تم میں سے کوئی شکل وصورت کیوں بگاڑ لیتا ہے؟ راوی کہتے ہیں کہ آپﷺ نے ایک دوسرے شخص کو دیکھا جس کے سر کے بال بکھرے ہوئے تھے توآپ ﷺ نے فرمایا اپنے بال کے ساتھ اچھا سلوک کرویا اسے منڈواڈالو۔
حدیث کے پہلے جزء سے بظاہر یہی مستفاد ہوتاہے کہ رسول الہ ﷺ کو بہت زیادہ لمبی داڑھی پسند نہیں تھی۔
امام اعظم ابو حنیفہؒ نے بھی ایک حدیث روایت کی ہے جو مسند ابی حنیفہ اور جامع المسانید میں مذکور ہے، جو اس سے پہلے گزرچکی ۔
موقوف
امام مالکؒ نے عبد اللہ بن عمر کا اثر روایت کیا ہے، عبداللہ بن عمر جن کے بارے میں ابن حبان کہتے ہیں کہ وہ صحابہ میں سب سے زیادہ سنن رسول کو نگاہ میں رکھنے والے اور ان پر عمل کرنے والے تھے۔۲؎
نافع کہتے ہیں کہ اگر تم ابن عمر کو آثار رسول ﷺ کو تلاش کرتے ہوئے
------------------------------
۱؎ المراسیل ص ۲۱۷
۲؎ مشاہیر علماء الامصار ۱۶۔۱۷