تبصرہ سہ روزہ دعوت ، دہلی
مذکورہ بالاکتابچہ جیسا کہ نام سے ظاہر ہے داڑھی کی مشروعیت کے تعلق سے کتابچہ کا پورا نام اعلام الفتیۃ باحکام اللحیہ معروف بہ داڑھی کی شرعی حیثیت ہے۔
یہ کتابچہ دراصل رد عمل کے طورپر معرض وجود میں آیا ہے، جیسا کہ مؤلف نے خود حرفِ آغاز میں صاحب کتابچہ کا تذکرہ کیے بغیر لکھا ہے کہ عرصہ ہوا اس موضوع سے متعلق ایک کتابچہ میری نظر سے گزرا،جس میں ، مؤلف نے سارا زور ارسال لحیہ کے وجوب پر صرف کیا ہے۔
مذکورہ بالا کتاب میں مؤلف نے ایک مشت سے زائد داڑھی کو کتروانے کے حق میں ائمہ اربعہ کا مسلک بیان کرتے ہوئے جمہور علماء اور ہندوعرب کے ممتاز نامور علماء کے اقوال ذکر کیے ہیں ، آخر میں مؤلف نے لکھا ہے کہ ائمہ اربعہ اور جمہور صحابہ وسلف صالحین مطلق ارسال لحیہ کے وجوب کے قائل نہیں تھے، زیر بحث موضوع سے دلچسپی رکھنے والے حضرات کے لیے یہ کتابچہ مفید ثابت ہوگا۔
(سہ روزہ دعوت ، نئی دہلی شمارہ ۲۲؍ جنوری ۱۹۹۴ء)
٭