عبد اللہ بن عمر کے عمل کا جب ان کو علم ہوا تو اپنی داڑھی مشت میں لے کر غلطی سے اوپر سے یعنی جڑ سے کاٹے دی جبکہ ان کو نیچے سے کاٹناتھا چنانچہ وہ کہتے ہیں ’’ فقبضت علی لحیتی وقطعتھا من فوق۔۱؎
آئندہ سطور میں ائمہ اربعہ کے مسلک سے متعلق مزید تفصیل پیش ہے ضمناً مشتے نمونہ از خروارے بعض فقہائے مذاہب کے اقوال بھی نقل کیے جائیں گے۔
امام ابوحنیفہؒ کا مسلک
امام اعظم ابو حنیفہؒ(متوفی ۱۵۰ھ) جن کی عظمتِ شان وثقاہت کے حاسدین کے سوا سبھی قائل تھے، جن کے بارے میں امام شافعیؒ فرماتے ہیں :
’’ الناس عیال علی أبی حنیفۃ فی الفقہ‘‘ لوگ فقہ میں ابو حنیفہ کے محتاج ہیں ۔۲؎
یہی امام جو محتاج تعارف نہیں ،ابن عمر کا وہ اثر روایت کرتے ہیں جو امام بخاری وامام مالک وغیرہ نے روایت کیا ہے، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ(امام ابوحنیفہ) حدیث اعفاء لحیہ کا مفہوم وہی سمجھتے ہیں جو راوی حدیث حضرت ابن عمر اور حضرت ابوہریرہ سمجھتے ہیں ، امام ابوحنیفہ نے یہ اثر ہیثم سے روایت کیا ہے کہ ابن عمرؓ اپنی داڑھی مٹھی میں لیتے اور مٹھی کے نیچے کے بال کاٹ لیتے۔۳؎
امام محمد کتاب الآثار میں حضرت عبد اللہ بن عمرؓ کا مذکورہ اثر نقل کرنے کے بعد فرماتے ہیں :
وبہ نأخذ وھو قول أبی حنیفۃ رحمۃ اللہ علیہ۔۴؎
------------------------------
۱؎ دیکھئے عارضۃ الاحوذی ۱۰؍۲۲۰
۲؎ مناقب الامام ابی حنیفۃ للذہبی ۳۰
۳؎ جامع المسانید ۲؍۳۰۹
۴؎ کتاب الآثار مترجم ۳۶۴