خوب سیراب ہورہے ہیں اسلئے اسکو رواء بھی کہا جاتاہے۔
مضنونہ : یعنی قابل بخل ،کیونکہ مؤمن اس مبارک پانی کومنافق وکافرکو دینے میں بخل کرتاہے یعنی مؤمن کا جی نہیں چاہتا کہ اس مبارک پانی کو کسی منافق یاکافر کو پلائے اس لئے اس کو مضمونۃ بھی کہتے ہیں اور اس مبارک پانی کو غیر مؤمن سیر ہوکر نہیں پی سکتا صرف مؤمن ہی اس کو سیر ہوکر پیتاہے ۔
عونۃ : یعنی مدد ،کیونکہ یہ پانی اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک خاص مدد کے طور پر ظاہر کیاگیا ہے اسلئے اسکو عونہ بھی کہتے ہیں ۔
معذبۃ :یعنی میٹھا ، اس پانی کو جب مؤمن بندہ پیتاہے تو اسے نہایت میٹھا اور لذیذ معلوم ہوتاہے ، اسلئے اسکو معذبہ بھی کہا جاتاہے۔
سالمۃ : یعنی سلامتی والا،یہ پانی کیونکہ جراثیم وغیرہ سے بالکل سالم ہے اسلئے اسکو سالمہ سے بھی موسوم کیاجاتاہے۔
شبعۃ :سیر کرنے والا ،کیونکہ یہ پانی سے بھوک بھی دور ہوجاتی ہے اور پیٹ بھر جاتاہے اسلئے اس کا نام شبعہ بھی ہے۔