مطاف میں بہت زیادہ ہجوم تھا نیچے تین چکر کرنے بعد اوپر کی منزل میں جاکر باقی چار چکر کئے ، یہ تو معلوم ہے کہ پہلی منزل میں طواف کرنا بہت لمبا ہوجاتاہے ،
طواف کرکے بہت زیادہ تھکاوٹ ہوگئ ، ٹانگیں جواب دینے لگیں ، اور گاڑی شارع منصور پر کھڑی تھی جو حرم شریف سے بہت فاصلہ پر ہے ، راستہ میں چڑہائی بھی تھی پیدل جانا تھا کیونکہ سواری نہیں مل رہی تھی ، بندہ نے زمزم پیا اور نیت کی میری تھکن دور ہوجائے اور قوت ونشاط آ جائے ، تین گلاس زمزم پیا بحمدللہ تعالیٰ فوراًقوت ونشاط پیدا ہوگئ ، گو یا کہ تھکن تھی ہی نہیں ۔
بندہ پیدل چل کرحفائر کا پہاڑ عبور کرکے شارع منصورپہنچا ، گاڑی میں بیٹھا اورجدہ روانہ ہوگیا ، آب زمزم کی عجیب برکت ہے
{…تیسرا قصہ…}
ایک مرتبہ ۱۴۲۵ھ میں بندہ مدینہ منورہ سےمکہ مکرمہ حاضرہوا ، بلیڈ پریشرکی پہلے سے کچھ شکایت تھی لیکن معمولی سی تھی ، اچانک سر چکرانے لگا ،آنکھوں کے