چاہے بیٹھ کر۔
اور بعض حضرات نے کھڑے ہوکر پینے کو مستحب لکھا ہے،کیونکہ رسول اللہ ﷺ نے کھڑے ہوکر نوش فرمایا تھا ۔
اور بعض حضرات کا کہنا ہے کہ آنحضرت ﷺ کا کھڑے ہوکر نوش فرمانا بیان جواز کے لئے تھا نہ کہ مستحب بتانے کیلئے ۔
بند ہ کی رائے یہ ہے کہ اگر پہلے سے کھڑا ہوا ہے تو کھڑے ہوکر پی لے،جیساکہ رسول اللہ ﷺ نے نوش فرمایا، اور اگر بیٹھا ہوا ہے تو کھڑے ہوکر پینے کا تکلف نہ کرے،کیونکہ بیٹھے سے کھڑے ہوکر پینا ثابت نہیں۔واللہ تعالیٰ أعلم
آبِ زمزم سے کفن دھونا
اکثر حجاجِ کرام تبرّک کی نیت سے کفن کے کپڑے آبِ زمزم سے دھوتے ہیں تو اس میں کسی قسم کی قباحت نہیں ،بلکہ باعثِ خیر وبرکت ہے ۔(فتاویٰ رحیمیہ ۱/۳۶۲)