بیان فرمائی ہے
’’ ماء زمزم لما شرب لہ‘‘ کیایہ صحیح نہیں ہے حضرت سفیان رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا ہاں صحیح ہے ، اس شخص نے کہا کہ میں اس نیت سے پی کر آیا ہوں کہ آپ مجھے سو حدیثیں سنادیں سفیان بن عیینہ رحمۃ اللہ علیہ نے یہ سن کر فرمایا کہ بیٹھ جا اور اسی وقت اسکو سو حدیثیں سنادیں ۔
علامہ ابن المبارک رحمۃ اللہ علیہ کا قیامت کے دن کی پیاس سے بچنے کی نیت سے زمزم پینا
فوائد ابی بکر بن المقرئ میں سوید بن سعید سے روایت ہے کہ میں نے ابن المبارک (رحمۃ اللہ علیہ ) کودیکھا کہ وہ زمزم کے پاس آئے اور بارگاہ الٰہی میں یوں عرض کیا کہ اے اللہ !ابن المؤمل نے مجھے بیان کیا ہے اور انکو ابو الزبیرنے بیان کیاہے کہ حضرت جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا ’’ماء زمزم لما شرب له ‘‘ یعنی ماء زمزم جس لئے پیا جائے وہ پوراہوجاتاہے ،یااللہ میں اسکو قیامت کے دن کی پیاس سے محفوظ رہنے کیلئے پی رہاہوں ۔