ابوعبد اللہ حاکم رحمۃ اللہ علیہ کا تصنیف وتألیف میں مہارت حاصل ہونے کی نیت سے زمزم پینا
روایت کیا گیا ہے کہ حضرت ابو عبد اللہ الحاکم صاحب المستدرک علی الصحیحین نے اس نیت سے زمزم پیا کہ انہیں حسن تصنیف حاصل ہوجائے چناچہ وہ اپنے زمانے کے سب سے اچھے مصنف بن گئے ۔
سفیان ابن عیینہ رحمۃ اللہ علیہ کا زمزم پینے والے کو سو حدیثیں سنانا
مشہورمحدث حمیدی رحمۃ اللہ علیہ کابیان ہے کہ ہم سفیان بن عیینہ رحمۃ اللہ علیہ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے تو انہوں نے یہ حدیث بیان فرمائی ((ماء زمزم لما شرب له )) ترجمہ : آب زمزم جس نیت سے پیا جائے وہ پورا ہو جاتا ہے ،پس حاضرین میں سے ایک شخص کھڑاہوکر چل دیا پھروہ دوبارہ مجلس میں حاضرہوا اور حضرت سفیان رحمۃ اللہ علیہ سے عرض کیا کہ آپ نے جوحدیث