ہوسکتے ہیں ، بندہ نے حمادُالرحمن سلمہ کو اس بات کی ترغیب دی کہ شفا کی نیت سے زمزم پیو،
حمادُ الرحمن سلمہ مسجدنبوی شریف گئے اورزمزم چہرے پر ڈالا اور بہ نیت شفا زمزم پیا ، بفضل اللہ دانے ایسے غائب ہوئے کہ گویانکلے ہی نہیں تھے ۔
یہ چند قصے قلم بندکردیئے ہیں تاکہ قارئین پر رسول اللہ ﷺ کا ارشاد ((ماء زمزم لما شرب له ))کی برکات واضح ہوجائیں ۔
ایک اہم اورضروری نوٹ
آبِ زمزم جس نیت سے پیا جائے وہ پورا ہوتا ہے آنحضرت ﷺصادق ومصدوق ہیں یہ ان کاارشادِ گرامی ہے جو سچ ہی سچ ہے لیکن یہ بات واضح رہے کہ جن لوگوں نے مختلف نیتوں سے پیا اور ظاہراً اس کے اثرات مرتب نہیں ہوئے تو اس کا یہ معنی نہیں کہ زمزم پینے کا فائدہ نہیں ہوا ، زمزم پینے کا تو فائدہ ہی فائدہ ہے ، اور اس کے فائدوں کو دعاء کے اصول پر سمجھا جائے، وہ اس طرح کے مؤمن بندہ جو چیز اللہ تعالیٰ سے مانگتاہے تو اللہ تعالیٰ چاہتے ہیں تو اس کو وہی چیز عطا فرمادیتے ہیں جو چیز اس نے مانگی ہے، یا اس کے بدلہ میں دوسری کوئی نعمت عطا