آبِ زمزم سےشفایاب ہونیوالوں کےچندواقعات
فالج کے مرض سے شفایاب ہونے کا واقعہ
علامہ ذہبی رحمۃ اللہ علیہ نےسیر اعلام النبلاء میں (۱۱/۲۱۲)لکھاہے کہ عبد اللہ بن مسلم الدینوری رحمۃ اللہ علیہ یا انکے صاحبزادے احمد بن عبد اللہ کا بیان ہے کہ میں نے ایک جماعت کے ساتھ حج کیا اس جماعت کے ساتھ ایک مفلو ج آدمی تھا ،میں نے اسکو ایک دن دیکھا کہ وہ صحیح سالم ہے اور طواف کررہاہے اور اس پر فالج کے بالکل آثار نہیں ہیں ،میں نے اس سے پوچھا کہ تمہارا فالج کیسے ٹھیک ہوا ؟ اس نے جواب دیا کہ میں بئر زمزم پر آیا اور میں نے زمزم لیا اور اس زمزم کو اپنی دواۃ میں ڈالا اور اس دواۃ کی روشنائی سے میں نے بسم اللہ الرحمن الرحیم لکھنے کے بعد سورۃ الحشر کی آخری تین آیات لکھیں اور سورۃ الإسراء کی آیت نمبر ۸۶ لکھی پھرمیں نے بارگاہ رب العزت میں عرض کیا کہ اے اللہ آپ کے نبی محمد ﷺ نے فرمایاہے ‘‘ ماء زمزم لما شرب لہ ’’ کہ آب زمزم جس لئے پیاجائے وہ پورا ہوجاتاہے اور یہ قرآن آپکا کلام ہے پس مجھے شفاء دیدیجیے اپنی عافیت کے ساتھ ، پھرمیں نے اسکو آب زمزم سے گھولا اور پی لیا پس مجھے عافیت مل گئی اورفالج کے