ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ اگر مجھے یہ ڈر نہ ہوتا کہ تم آبِ زمزم کے کنویں سے از خود پانی نکالنے کیلئے غلبہ کروگے تو میں اپنے ہاتھ سے پانی نکالتا ۔(مسند احمد)
آنحضرتﷺ کا دل مبارک آبِ زمزم سے دھونے کا بیان
عن انس بن مالک رضي الله تعالى عنه کان ابو ذر رضي الله تعالی عنه یحدث ‘‘ أنّ رسول اللہ ﷺ قال : (( فرج شقفي وأنا بمكة ، فنزل جبریل ں ففرج عنی صدری ، ثمّ غسله بماء زمزم،ثم جاء بطست من ذهب ممتلئٍ حکمة وإیماناً، فأفرغها فی صدری ، ثم اطبقه، ثم أخذ بیدی فعرج الی السماء الدنیا ، قال جبریل لخازن السماء:افتح۔قال:من هذا؟قال جبریل ۔ الحدیث ۔)) رواہ البخاری : کتاب الحج باب ماجاء فی زمزم .
ترجمہ :حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسو ل اللہ ﷺنے ارشاد فرمایا کہ: ’’میں مکہ میں تھا کہ میرے (گھر کی) چھت شق کی گئی سو جبریل علیہ السلام اترے اور میرا سینہ کھولا ، پھراس کو آب زمزم سے دھویا ،پھر طست