فرمادیتے ہیں، یا اس کے بدلہ کوئی بلا ٹالدیتے ہیں، یا اس کا اجر وثواب آخرت میں محفوظ فرمادیتے ہیں کیونکہ اللہ تعالیٰ علم اور حکمت والے ہیں ، وہی جانتے ہیں کہ میرے بندہ کیلئے کیا بہتر ہے ۔
اور ایسے گناہ جو دعا کی قبولیت میں رکاوٹ ہیں جیسے حرام کمانااور کھانا اور مشتبہات سے نہ بچنا والدین کا نافرمان ہونا ان کی حق تلفی کرنا ،قطع رحمی کرنا ، جھر بالمعصیت میں مبتلا ہونا ، اور دعا کی قبولیت میں جلدبازی مچانا ،وغیرہ وغیرہ، سے بچنا لازم ہے، لہٰذا تمام گناہوں سے توبہ کرکے پھر جس نیت سے زمزم شریف پیئے گا تو جوچاہے گا سو پائے گا ، ان شاء اللہ تعالیٰ بشرطیکہ ایسی نیت نہ کرے جس کا نہ ہونا کتاب وسنت سے معلوم ہوچکا ،اوریہ بھی ادب ملحوظ رہے کہ جس نیت سے پی رہاہے اس کو حاصل کرنے کا سبب بھی اختیارکرے جیسا کہ دعاء کے آداب میں ہے ۔ اور ایسے اوقات میں زمزم پئیے جن اوقات میں دعا قبول ہوتی ہے ، ان اوقات میں تہجد کا وقت اور روزے دار کا افطاری کا وقت خاص طور سے قابل ذکر ہے۔
واللہ ولی التوفیق