اس لئے اس کو مأثرۃ العباس سے بھی موسوم کیا گیا ہے ۔
مفداۃ: یہ فدا ہونے سے ہے ، فداء کے معنی تعظیم اور بڑائی کے ہیں، قابلِ عظمت پانی۔
نقرۃ الغراب الاعصم:غراب اعصم کا معنی ہے سفید پیٹ والا کوّا، یہ نام اس لئے رکھا گیاہے کہ عبد المطلب کو خواب میں کنواں کھود نے کاحکم ملا تو آپ نے پوچھا یہ کنواں کس جگہ ہے ؟ توبتایاگیا کہ ‘‘عند قرية النمل عند نقرۃ الغراب الأعصم’’کہ قریۂ نمل کے پاس جہاں ایک سفید پیٹ والا کوّا ٹھونگیں مارہاہوگا ،نقرۃ کے معنی ہیں پرندے کے انڈے رکھنے کی جگہ ،یہاں سفید پیٹ والے کوے کے لئے غراب اعصم لفظ استعمال کیاگیا ۔
اعصم کے ایک معنی سرخ چونچ اور سرخ پیروں والے کے ہیں،امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ نے غراب اعصم کے معنی صرف سفید پیٹ والے کوے کے کیے ہیں ،امام غزالی نے اس حدیث کے سلسلہ میں جس میں آپ ﷺ نے فرمایا عورتوں میں شریف عورت کی مثال ایسی ہے جیسے سینکڑوں کوّوں میں غراب اعصم ،یعنی سفید پیٹ والا کوّا۔