ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2017 |
اكستان |
|
''یہ قرآن زور دار ہدایت کرنے والااُن لوگوں کے لیے ہے جن کے روحانی اعضاء صحیح و سالم ہیں ،اُن میں خداسے ڈرنے اور اُس کے مخالف اُمور سے پر ہیز کرنے کا مادّہ موجود ہے، وہ غیب کی (آنکھوں سے اوجھل ہونے والی) باتوں پر (دلائلِ باہرہ کی بنا پر) یقین لاتے ہیں ۔'' مگر جس طرح بیمار اور ماؤف معدہ غذائِ صالح سے نہ صرف نفرت ہی کرتا ہے بلکہ بسااوقات اُس کو ایسی غذا سے نقصان بھی پہنچ جاتا ہے اسی طرح ایسی صاف اور تیز روشنی سے اُن لوگوں کو جن کا روحانی معدہ خراب اور مریض ہے نفرت ہوتی ہے اور وہ بجائے ہدایت کے گمراہی کے گڑھوں میں گرجاتے ہیں۔ ( اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے ) ( یُضِلُّ بِہ کَثِیْرًا وَّ یَھْدِیْ بِہِ کَثِیْرًا ط وَمَا یُضِلُّ بِہ اِلَّا الْفٰسِقِیْنَ o الَّذِیْنَ یَنْقُضُوْنَ عَھْدَ اللّٰہِ مِنْ بَعْدِ مِیْثَاقِہ وَیَقْطَعُوْنَ مَآ اَمَرَ اللّٰہُ بِہ اَنْ یُّوْصَلَ وَیُفْسِدُوْنَ فِی الْاَرْضِ ط اُولٰئِکَ ھُمُ الْخٰسِرُوْنَ) (سورُ البقرہ : ٢٦ ، ٢٧ ) ''خدا وند کریم بہت سے لوگوں کواِس قرآن کی روشنی سے گمراہ کرتا ہے اور بہتوں کو ہدایت کرتا ہے سوائے (اُن) فاسقوں کے جن کے روحانی اعضاء بربادہوگئے ہیں کسی کو گمراہ نہیں کرتا، یہ (فاسق) لوگ خدا کے عہدوں کومضبوط کرنے کے بعد توڑتے ہیں اور جن چیزوں کے جوڑنے کاحکم خدا نے دیا تھا اُن کو کاٹتے ہیں اور زمین میں فساد کرتے ہیں یہی لوگ ٹوٹے ١ میں پڑنے والے ہیں۔'' ہاں ہاں آفتاب اپنی بے نہایت نورانیت اور تابش کی وجہ سے اگرچہ ایک عالَم کے لیے رحمت کاملہ ہے مگر شِپّر ٢ ......... وغیرہ کے لیے باعث ِ عذاب بھی ہے، شیرینی تندرست آدمی کے لیے نہایت مرغوب ہے مگر صفراوی بیمار کے لیے بے حد آزار رساں ،جس طرح احول (بھینگے) کو ایک چیز دو دکھائی دیتی ہیں اور اِس امر میں وہ اپنے آپ کو حقانی سمجھتاہے اسی طرح روحانی امراض والے بہت سی ١ خسارہ ٢ چمگادڑ