ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2017 |
اكستان |
''خیبرپختونخواہ حکومت نے نئی نسل کو اِسلام اور نظریہ پاکستان سے برگشتہ کرنے کے لیے نصابِ تعلیم کو تختۂ مشق بنایا ہواہے اوراپنے مغربی آقائوں کوخوش کرنے کے لیے نصاب کو سیکولر بنانے کے عملی اقدامات کرکے بہت سے اسلامی اسباق کو کتابوں سے نکال دیا ہے ۔ ٭ پہلی جماعت کی کتاب اُردوسے 'ہمارے نبی ۖ ' میں صفحہ نمبر ١٠ کے پہلے پیراگراف سے یہ جملہ '' آپ ۖ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا '' حذف کردیا گیا ہے جو قادیانیوں کی ایک دیرینہ تمناتھی اور جس کے لیے انہوں نے ہزار جتن کیے تھے مگر اب جاکر انہیں کچھ کامیابی ملی ہے، اسی کتاب سے' قرآن' 'ایک ہے بس اللہ کانام ' (نظم) ' نمازپڑھو ' (نظم) حذف کردیاگیا ہے ۔ ٭ جماعت دوم کی اُردوسے 'ہمارے پیارے نبی حضرت محمد ۖ کی پیاری باتیں' 'حضرت ابوبکر صدیق ' 'ہمارے قائداور پاکستان' 'حج کاسفر' 'حضرت عمرفاروق ' 'دُعا '(نظم) کے اسباق ختم کرکے اِن کی جگہ 'بنیادی پیشے' 'کھیلوں کی اہمیت ' 'ریل گاڑی کی کہانی' 'نینو کی کہانی ' 'یادگار سفر' 'تصویری کہانی' کے عنوان سے نئے اسباق شامل کردیے گئے ہیں ۔ ٭ جماعت سوم کی اُردوسے' آئیں نماز پڑھیں' ' مل جل کررہناہے' 'اللہ کی آخری کتاب' 'حضرت علی المرتضیٰ ' 'ہمیشہ سچ بولو'(شیخ عبدالقادرجیلانی )'دُعا' (لب پہ آتی ہے دُعابن کے تمنامیری،علامہ اقبال)حذف کرکے اِن کی جگہ 'تصویری کہانی''لچوخرگوش' 'خط'،'سنتی آنکھیں بولتے ہاتھ' 'پولو'کے عنوان سے اسباق شامل کردیے گئے ہیں ۔ ٭ جماعت چہارم کی اُردوسے 'حضرت عائشہ ''علامہ محمداقبال''ٹیپوسلطان' 'قائداعظم محمد علی جناح(نظم) ، 'مینار پاکستان''حضرت فاطمہ ''امام ابوحنیفہ '