اصلی پیر کی پہچان |
ہم نوٹ : |
|
تو اﷲ تعالیٰ نے جگر صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے حق میں حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی تین دعائیں جگر صاحب کی زندگی میں ہی قبول فرمالی تھیں یعنی انہوں نے حج بھی کرلیا، داڑھی بھی رکھ لی اور اللہ تعالیٰ نے ان کو شراب سے توبہ بھی نصیب کردی، اور جگر صاحب بزبانِ حال کہہ گئے وَاَرْجُوْ الرَّابِعَ کہ اپنے اﷲ سے چوتھی دعا کی اُمیدِ قبولیت رکھتا ہوں یعنی ان شاء اﷲ خاتمہ بھی ایمان پر ہوگا۔ تو جذب کے پانچ قصے ہو گئے۔ سلطان ابراہیم ابن ادہم رحمۃ اللہ علیہ کے جذب کا قصہ اور جگر صاحب رحمۃ اللہ علیہ اور عبدالحفیظ رحمۃ اللہ علیہ صاحب کا جذب کے قصوں کے ساتھ ساتھ حضرت بِشر حافی رحمۃ اللہ علیہ کا قصہ بھی بیان کردیا جو ننگے پیر چلتے تھے، جن کا ادب امام احمد ابن حنبل رحمۃ اللہ علیہ بھی کیا کرتے تھے اور اس شرابی کا قصہ بھی سنادیا جس کا چہرہ حضرت ابراہیم ابن ادہم رحمۃ اللہ علیہ نے دھویا تھا جس کی برکت سے اللہ تعالیٰ نے اس شرابی کو جذب فرمالیا تھا۔ اب دعا کرلیجیے تاکہ میں اللہ تعا لیٰ کی رحمت کو ان کے دستِ کرم کے یہ چار کمالات سنا کر اپنے لیے بھی ما نگوں جیسے کوئی ڈاکٹر سے کہے کہ میں آپ کے پاس پانچ مریض لایا تھا، ان کی بیماریاں بڑی خطرناک تھیں مگر آپ کی دوا سے اچھے ہوگئے، اب خدا کے لیے مجھ پر بھی مہر بانی کرکے میری بیماری کے لیے بھی کوئی اچھی سی دوا دے دیں۔ تو میں اللہ تعالیٰ کے حضور ان قصوں کو پیش کر رہا ہوں کہ اے خدا! جگر جیسے شرابی کو تو نے ولی اللہ بنایا، عبدالحفیظ شاعر کو تو نے جذب کرکے توبہ کی توفیق نصیب فرمائی اور بہترین موت عطا فرمائی اور بشر حافی کو عین شراب کی حالت میں تو نے جذب کیا اور اپنے نام کی عظمت کے صدقے میں ان کو اتنا بڑا ولی اللہ بنایا کہ امام احمد ابن حنبل جیسا محد ث ان کے ادب میں کھڑا ہوجا تا تھا۔ یااللہ! جگر،عبد الحفیظ اور حضرت بِشرحافی رحمۃ اللہ علیہم اور ان میں سب سے بڑے جو میں سمجھتا ہوں، جو علماء سمجھتے ہیں کہ سلطا ن ابراہیم ابن ادہم رحمۃ اللہ علیہ کا درجہ ان میں سب سے زیادہ تھا، تو اے خدا! ان چاروں بزرگوں کے صدقے میں کہ جن کی حالت بہت خراب تھی لیکن آپ کی رحمت نے ان کو کہاں سے کہاں پہنچادیا ہم پر بھی اپنا فضل کردیجیے۔ اگر آپ نے قرآن پاک میں وَ لٰکِنَّ اللہَ یَجۡتَبِیۡ مِنۡ رُّسُلِہٖ مَنۡ یَّشَآءُ 14؎ فرما _____________________________________________ 14؎اٰل عمرٰن:179