Deobandi Books

رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی نظر میں دنیا کی حقیقت

ہم نوٹ :

39 - 194
نے ایک مقام پر ایک بلند قبہ دیکھا اور ( تحقیر کے لہجہ میں ) فرمایا : کیا ہے یہ گنبد ۔ صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض کیا:یہ فلاں انصاری نے بنایا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ( یہ سن کر ) خاموش رہے اور بات کو دل میں مخفی رکھا یہاں تک کہ گنبد بنانے والا آگیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کیا،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی طرف سے منہ پھیر لیا، کئی مرتبہ ایسا ہوا ( یعنی اس نے سلام کیا اورآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے منہ پھیر لیا)  یہاں تک کہ اس شخص نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے پر غصہ کے آثار محسوس کیے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے منہ پھیر لینے سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نفرت کو معلوم کرلیا، اس نے صحابہ رضی اللہ عنہم سے شکایت کی اور کہا:خدا کی قسم! میں رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے آپ سے غضب میں پاتا ہوں۔ صحابہ رضی اللہ عنہم نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ادھر تشریف لائے اور تیرے قبہ کو دیکھ کر غضب ناک ہوگئے وہ شخص قبہ کی طرف گیا اور اس کو گرادیا یہاں تک کہ زمین کے برابر کرد یا۔پھر اس واقعہ کے بعد ایک روز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پھر ادھر تشریف لے گئے اور قبہ کو نہ پا کر فرمایا: وہ گنبد کیا ہوا ۔ صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض کیا: قبہ بنانے والے نے ہم سے آپ کی نفرت کی شکایت کی،ہم نے اس کو واقعہ سے آگاہ کردیا پس اس نے قبہ کو ڈھادیا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:خبردار! ہر عمارت اس کے بنانے والے پر وبال ہے ( یعنی موجبِ عذاب ہے ) مگر وہ عمارت جس سے چارہ نہ ہو۔ (یعنی جس کے بغیر زندگی گزارنی ناممکن ہو )
تشریح :محض تفاخر اور تعیش کے لیے عمارت بنانا جو ضرورت سے زائد ہو آخرت کے لیے وبال ہے۔ یہاں جس قبہ کا ذکر ہے وہ دراصل ضروریاتِ زندگی سے زائد تھا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے اصحاب کے لیے ایسے امور کو کب پسند فرماسکتے تھے جو ان کی بلندیٔ مرتبت فی الدین کے منافی ہوں؟ آخرت کے لیے جو عمارتیں بنائی جائیں مثلاً مساجد ، مدارسِ دینیہ وہ اس حکم سے مستثنیٰ ہیں۔؎ 
------------------------------

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 بشارتِ عظمیٰ 6 1
4 طباعتِ جدیدہ کے متعلق چند معروضات 8 1
5 مقدمہ 9 1
6 کتاب الرقاق(دل کو نرم کرنے والی حدیثیں ) 10 1
7 انتخاب کتاب الرقاق مشکوٰۃ شریف 26 6
9 فقراء کی فضیلت اور نبی ﷺ کی معاشرت کا بیان 75 49
10 حرص وآرزو کا بیان 98 45
11 اللہ کی اطاعت کے لیے مال اور عمر سے محبت رکھنے کا بیان 110 41
12 توکّل اور صبر کا بیان 121 36
13 ریا اور سمعہ کا بیان 139 32
14 رونے اور ڈرنے کا بیان 156 22
15 لوگوں کی حالتوں میں تغیر وتبدل کا بیان 176 26
16 ڈرانے اورنصیحت کرنے کا بیان 186 30
17 ضروری تفصیل 4 1
18 عنوانات 5 1
19 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
20 اس کتاب کا تعارف 194 1
21 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 2
22 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 1
23 فصلِ اوّل 156 22
24 فصلِ دوم 161 22
25 فصلِ سوم 170 22
26 بَابُ تَغَیُّرِ النَّاسِ 176 1
27 فصلِ اوّل 176 26
28 فصلِ دوم 178 26
29 فصلِ سوم 184 26
30 بَابٌ فِیْ ذِکْرِ الْاِنْذَارِوَالتَّحْذِیْرِ 186 1
31 اُمورِ عشرہ برائے اصلاحِ معاشرہ 192 30
32 بَابُ الرِّیَاءِ وَالسُّمْعَۃِ 139 1
33 فصلِ اوّل 140 32
34 فصلِ دوم 142 32
35 فصلِ سوم 148 32
36 بَابُ التَّوَکُّلِ وَالصَّبْرِ 121 1
37 توکل کی حقیقت 121 36
38 فصلِ اوّل 122 36
39 فصلِ دوم 124 36
40 فصلِ سو م 131 36
41 بَابُ اسْتِحْبَابِ الْمَالِ وَالْعُمْرِ لِلطَّاعَۃِ 110 1
42 فصلِ اوّل 110 41
43 فصلِ دوم 111 41
44 فصلِ سوم 117 41
45 بَابُ الْاَمَلِ وَالْحِرْصِ 98 1
46 فصلِ اوّل 98 45
47 فصلِ دوم 103 45
48 فصلِ سوم 106 45
49 بَابُ فَضْلِ الْفُقَرَاءِ وَمَا کَانَ مِنْ عَیْشِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ 75 1
50 فصلِ اوّل 76 49
51 فصلِ دوم 83 49
52 فصلِ سوم 93 49
53 فصلِ اوّل 10 6
54 فصلِ دوم 26 6
55 فصلِ سوم 49 6
Flag Counter